قومی اسمبلی ، شیخ آفتاب کا بنگلہ دیش میں جماعت اسلامی کے رہنماؤں کی پھانسیوں پر بنگلہ دیش کے سفیر کو طلب کر کے احتجاج کا اعلان

بدھ 25 نومبر 2015 16:01

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔25 نومبر۔2015ء) قومی اسمبلی میں وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور شیخ آفتاب نے بنگلہ دیش میں جماعت اسلامی کے رہنماؤں کو دی گئی پھانسی کو غیر انسانی اور غیر قانونی قرار دیتے ہوئے بنگلہ دیش کے سفیر کو طلب کر کے شدید احتجاج کا اعلان کیا ہے۔ بدھ کو وزیر مملکت آفتاب شیخ، جماعت اسلامی کے ارکان صاحبزادہ طارق اللہ، شیر اکبر، صاحبزادہ یعقوب اور عائشہ سید کے توجہ دلاؤ نوٹس اور ارکان کے سوالوں کا جواب دے رہے تھے۔

جماعت اسلامی کے ایم اینایز نے توجہ دلاؤ میں مطالبہ کیا تھا کہ حکومت پاکستان سے محبت اور سقوط ڈھاکہ کے وقت پاکستان سے وفاداری کا اظہار کرنے والے بزرگ رہنماؤں کو بنگلہ دیش حکومت کی طرف سے پھانسی دیئے جانے کانوٹس لے۔

(جاری ہے)

شیخ آفتاب نے کہا کہ بنگلہ دیش بننے کے بعد 1972ء میں پاکستان بھارت اور بنگلہ دیش کے درمیان ماضی کو بھولنے کے حوالے سے ایک سہ فریقی معاہدہ طے پایاتھا،پاکستان کو موجودہ بنگلہ حکومت کی انتقامی کارروائیوں پر تشویش ہے، اگر اس وقت کچھ لوگوں نے پاکستان کاساتھ دیا تو وہ ان کا جمہوری اور قانونی حق ہے، پھانسیاں غیر انسانی اور غیرقانونی ہیں،انسانیت کے خلاف ہیں، یہ اس سہ فریقی معائدے کی خلاف ورزیاں ہیں، حکومت بنگلہ دیش کے سفیر کو بلا کر احتجاج کرے گی اور باور کرائے گی کہ آج کی دنیا میں اس طرح کے انسانیت سوز الزامات ممکن نہیں ہیں، یہ اقدامات 1974ء کے پاک بنگلہ دیش معاہدے کی بھی خلاف ورزی ہے، بے قصور بزرگوں کو پھانسی دی گئی۔