دونوں ہاتھوں سے معذور پیدا ہونے والی لڑکی زندگی میں کسی سے پیچھے نہیں

Fahad Shabbir فہد شبیر منگل 24 نومبر 2015 23:48

دونوں ہاتھوں سے معذور پیدا ہونے والی لڑکی زندگی میں کسی سے پیچھے نہیں

ویتنام(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔24نومبر۔2015ء)ویت نام میں امریکی جنگ کے نتیجے میں دونوں ہاتھوں سے معذور پیدا ہونے والی لڑکی زندگی میں کسی سے پیچھے نہیں ہے۔جنگ کے دوران امریکی فوج نے ویتنامی گوریلوں کے اڈوں کو تباہ کرنے اور درختوں کے پتے جھاڑنے کے لیے جنگل پر کیمیائی گیس کا چھڑکاؤ کیا۔اس کیمیائی جنگ کا خمیازہ ویتنامیوں کو بھگتنا پڑا۔

48 لاکھ لوگ ان کیمیائی ہتھیاروں کا براہ راست شکار بنے، ان میں سے لاکھوں لوگ مر گئے۔ویتنامیوں کی دوسری نسل بھی اس کی سزا بھگت رہی ہے ۔ نگویٹ ایک نوجوان ویتنامی لڑکی ہے اور اُن افراد میں شامل ہے جو اس کیمیائی جنگ کےنتیجے میں معذور پیدا ہوئے۔وہ پیدائشی طور پر دونوں ہاتھوں سےمحروم ہے لیکن اس کے باوجود اپنی زندگی کےتمام روزمرہ کے کام آرام سے سر انجام دے سکتی ہے۔

(جاری ہے)

دونوں ہاتھوں کے کام کرنے کے لیے نگویٹ اپنی ٹانگوں کی مدد لیتی ہے۔ نگویٹ ویتنام کے دارالحکومت ہنوئی کے قریب اپنے والدین کے گھر رہتی ہے۔اپنی ٹانگوں سے ہی وہ اپنے بھتیجے اور بھتیجیوں کو سنبھالتی ہے۔وہ انہیں نہلاتی ہے، ان کے کپڑے بدلتی ہے اور ٹانگوں سے ہی انہیں ناشتہ بھی کرا دیتی ہے۔ نگویٹ کو پڑھنے کا بھی شوق ہے ۔ وہ اپنا فارغ وقت انٹر نیٹ پر گذار کر اپنے علم میں اضافہ کرتی ہے۔ اس کا خواب ہے کہ گاؤں میں اس کا ایک چھوٹا سا گھر ہو، جہاں وہ سکون اور آزادی سے اپنی زندگی گذارے۔