ہم نے اپنی سیاست کو خدمت میں بدل دیا ہے، ملکی تاریخ میں کسانوں کیلئے سب سے بڑا پیکیج دیا ہے، آج تک کسی حکومت نے کسانوں کو 341ارب روپے کا پیکیج نہیں دیا،دنیا میں کپاس اور چاول کی فصلوں کی قیمتیں کم ہونے سے پاکستان میں بھی قیمتیں کم ہوئیں،گنے کے کاشتکاروں کے تحفظ کو بھی یقینی بنایا جائے گا، وزیراعظم محمد نوازشریف کا جھنگ میں کاشتکاروں میں چیک تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب

منگل 24 نومبر 2015 22:45

جھنگ ۔ 24 نومبر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔24 نومبر۔2015ء) وزیراعظم محمد نوازشریف نے کہا ہے کہ ہم نے اپنی سیاست کو خدمت میں بدل دیا ہے، ملکی تاریخ میں کسانوں کیلئے سب سے بڑا پیکیج دیا ہے، اپنا فرض ادا کرتے ہوئے متاثرین کی مدد کیلئے ہر جگہ نکلے ہیں، دنیا میں کپاس اور چاول کی فصلوں کی قیمتیں کم ہونے سے پاکستان میں بھی قیمتیں کم ہوئیں۔

منگل کو جھنگ میں کسان پیکیج کے تحت کاشتکاروں میں چیک تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ یہ پیکیج پورے ملک کیلئے ہے، ہمیں اس سے کوئی غرض نہیں کہ کس کی کس صوبے میں حکومت ہے، ہم صرف پاکستان کا سوچتے ہیں اور عوام کی خوشحالی چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں کی مدد سے وہ آئندہ بہتر فصلیں کاشت کرنے کے قابل ہو سکیں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں کسان کانفرنس منعقد کی گئی جہاں کاشتکاروں کیلئے پیکیج کا اعلان کیا گیا جس کے بعد کچھ لوگوں نے یہ پیکیج رکوانے کی کوشش کی اور ہم نے سپریم کورٹ میں اپیل کر کے سٹے آرڈر خارج کرایا۔ وزیراعظم نے کہا کہ گنے کے کاشتکاروں کے تحفظ کو بھی یقینی بنایا جائے گا جس سے کسانوں کی مشکلات میں کمی آئے گی اور گنے کی قیمت 180 روپے فی من یقینی بنائی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ نوازشریف مشکل میں ساتھ نہیں چھوڑتا، ہم نے زلزلہ زدگان کی بھی انسانی فرض سمجھتے ہوئے مدد کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ مجھے جھنگ کے کاشتکاروں سے ملاقات کا شوق تھا،آج تک کسی حکومت نے کسانوں کو 341 ارب روپے کا پیکیج نہیں دیا، یہ پہلی حکومت ہے جو پچاس ارب کا نہیں 341 ارب کا پیکیج دے رہی ہے، خوشی ہے کہ کسانوں کی مشکلات کم ہورہی ہیں۔

وزیراعظم نے کہاکہ ہم نے کسانوں کو حالات کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑا، دنیا میں کپاس، چاول کی قیمت گر گئی مگر ہم نے فرض محسوس کیا کہ آج کسانوں کے ساتھ کھڑے نہ ہونگے تو کب کھڑے ہونگے، کسانوں کے نقصان پر ہمیں افسوس ہے، وزراء اور ہم سب نے مل بیٹھ کر مشاورت کی، میں نے کہا کہ اتنا پیکیج دو کہ کسان محسوس کرے کہ حکومت اس کے ساتھ کھڑی ہے۔ وزیر اعظم نے کہاکہ وہ جھنگ میں کسانوں کی تقریب سے خطاب سے قبل گلگت گئے جہاں گزشتہ ماہ شدید زلزلہ آیا تھا جو پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا زلزلہ تھا، اللہ کا شکر ہے کہ زیادہ جانی نقصان نہیں ہوا اور جو جانیں ضائع ہوئیں اس پر ہمیں دکھ ہے، اللہ تعالیٰ جاں بحق ہونے والوں کو اپنے جوار رحمت میں جگہ دے۔

وزیر اعظم نے کہاکہ جانوں کا کوئی نعم البدل نہیں ہوتا، ان کے خاندانوں کو ہم اگلے ہی روز جا کر ملے اورمزاج پرسی کی ۔ انہوں نے کہاکہ زلزلہ زدگان کی مدد کیلئے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک اور گورنر کے پی کے کے ساتھ مشاوت سے معاوضے کا پیکیج تیار کیا اور چار دن میں پیکیج کی رقم تقسیم کردی، پاکستان کے پاس زیادہ وسائل نہیں مگر ہم نے فرض سمجھتے ہوئے مدد کی، میں خود بہت سی جگہوں پر گیا ہوں، متاثرین کے گھر دیکھے، ہم اپنے فرائض سے غافل نہیں، وہ بھی ذمہ داری ہے یہ بھی ذمہ داری ہے جسے پورا کررہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ میں نے کئی سال پہلے بھی کہا تھا کہ نواز شریف کی سیاست ذاتی مفاد پر مبنی نہیں، ہم خدمت کی سیاست کرتے ہیں، یہ ووٹ لینے والی سیاست نہیں، میں چاہتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ اس قوم کو خوشحال کرے۔ وزیراعظم نے کہا کہ اب کسی مریض کو علاج معالجے کیلئے جائیداد نہیں بیچنی پڑے گی، جلد ہی تعلیم اور صحت کے منصوبے لائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اقتدار کی نہیں، اقدار کی سیاست کرتے ہیں اور اس کی بنیاد رکھ دی گئی ہے۔

محمد نواز شریف نے کہاکہ سندھ، کے پی کے میں مسلم لیگ (ن)کی حکومت نہیں بنیں، ہم نے اکثریت حاصل کرنے والی جماعتوں کو حکومت بننے کا موقع دیا اور بلوچستان میں بھی دوسری پارٹیوں سے کہا کہ وہ حکومت سازی کریں۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے ذاتی حکومتوں کا نہیں پاکستان اور قوم کا سوچنا ہے، ہم 20کروڑ کی قوم کا مفاد سوچتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کسان میرے پاس نہیں آئے، میرے اندر یہ جذبہ جاگا اور میں اپنی ٹیم بالخصوص وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف، وزیر زراعت و خوراک سکندر حیات بوسن اور دیگر حکام کا بھی مشکور ہوں۔

وزیر اعظم نے کہاکہ ساڑھے بارہ ایکڑ سے کم کاشتکاروں کی تعداد 12لاکھ 77ہزار ہے، چاول کے 607500 اور کپاس کے 670121کاشتکار ہیں جو متاثر ہورہے ہیں۔ وزیر اعظم نے کہاکہ پچاس لاکھ ایکڑ سے زائد کے کاشتکار متاثر ہوئے ہیں اور حکومت انہیں چیک دے رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ بارہ لاکھ 70ہزار کاشتکار ہیں جنہیں امداد دے رہے ہیں، امید ہے کہ ان کی مشکلات کم ہو نگی، صوبائی حکومتیں شکایات کیلئے سیل بنائیں۔

انہوں نے کہا کہ ڈیزل کی قیمتیں بھی کم ہوئی ہیں، بجلی کی لوڈشیڈنگ بھی کم ہوئی ہے، آئندہ اڑھائی سالوں میں مکمل طورپر لوڈشیڈنگ کو ختم کر دینگے۔ انہوں نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ بجلی کی قیمت بھی کم ہونی چاہیے، ڈیزل کی قیمتیں دنیا میں نیچے آئی ہیں ہمارا کر دار یہ ہے کہ حکومت نے خود فائدہ نہیں اٹھایا، عام لوگوں کو اس کے فوائد منتقل کئے تاکہ گھریلو صارفین اور انڈسٹری کو فائدہ پہنچے۔

انہوں نے کہا کہ جب بھی قیمت کم ہوئی ہم فائدہ عوام کو دینگے، بجلی کے کارخانے تیزی سے لگ رہے ہیں، تین کارخانوں کا ابھی سنگ بنیاد رکھا ہے، وزیراعظم نے کہاکہ بیرونی دنیا نے دیکھا کہ اس حکومت کے دور میں کمیشن اور کک بیکس نہیں ہے تو انہوں نے 100 کی مشینری 60روپے میں دینے کی بھی پیشکش کر دی جو اچھی نیت کا پھل ہے، نیت نیک ہو تو اللہ تعالیٰ پھل دیتا ہے۔

وزیر اعظم نے کسانوں سے کہاکہ وہ سولر ٹیوب ویل لگائیں اس طرح بجلی اور ڈیزل کا خرچہ نہیں ہوگا، اس سلسلے میں انہوں نے کہا کہ بلا سود قرضے دیئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ میں کسانوں کو دلی جذبے سے سلام پیش کرتا ہوں، جنہیں کبھی کوئی دکھ غم نہیں آئے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ملک کی خدمت کر تے ہیں آئندہ بھی کرتے رہیں گے۔ اس موقع پر وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر پرویزرشید ، وزیر اعظم کے مشیر برائے سیاسی امور ڈاکٹر آصف کرمانی ،وفاقی وزیر برائے نیشنل فوڈسکیورٹی اینڈریسرچ سکندر حیات بوسن،صوبائی وزیر زراعت پنجاب ڈاکٹر فرخ جاوید، چیف سیکرٹری پنجا ب خضر حیات گوندل،انسپکٹرجنرل پولیس پنجاب مشتاق احمد سکھیرا، کمشنر فیصل آباد نسیم نواز ، ریجنل پولیس آفیسر فیصل آباد محمداحسان طفیل ، ڈسٹرکٹ کوآرڈینیشن آفیسر جھنگ نادر چٹھہ، ڈی پی او جھنگ ہمایوں مسعود سندھو، ممبران قومی اسمبلی شیخ محمد اکرم ، نجف عباس خان سیال ،غلام بی بی بھروانہ، صاحبزادہ نذیر سلطان، غلام محمد لالی، ممبران صوبائی اسمبلی راشدہ یعقوب شیخ، مہرخالد محمودسرگانہ ، نواب خرم خان سیال ، محمد خان بلوچ، میاں محمد اعظم چیلہ، چوہدری خالد غنی، ثقلین انور سپرا، محمد عون عباس ، سابق وزیر برائے تعلیم و تربیت شیخ وقاص اکرم اور سابق ایم پی اے محمدیعقوب شیخ بھی موجود تھے۔