پاکستان اورچین نے ملکر اقتصا دی را ہدا ری منصو بے کو بد عنوا نی سے پا ک بنانے کا اعلان کردیا

چینی نا ئب وزیر لیو جا ن چا ؤ کی چیئر مین نیب کے ہمراہ میڈ یا سے گفتگو

منگل 24 نومبر 2015 22:29

اسلام آ باد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔24 نومبر۔2015ء) ۔ چین کے قو می بیورو برا ئے انسداد بد عنوا نی کے نا ئب وزیر لیو جا ن چا ؤ نے پا ک چین اقتصا دی را ہداری کو بد عنوا نی اور ما لی بد انتظا می سے پا ک بنا نے کیلئے دو نوں مما لک مشتر کہ طور پر کا م کر یں گے۔ وہ منگل کو یہاں چیئر مین نیب قمرالز مان چو ہدری اور پا کستا نی عہدا یدا ر وں کے ہمراہ میڈ یا سے گفتگو کر رہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ دو نوں مما لک جلد پا ک چین اقتصا دی را ہداری میں شفا فیت کو یقینی بنا نے کیلئے معا ہدے پر دستخط کر یں گے۔را ہداری منصو بے کو دو نوں مما لک کی دوستی کیلئے اہم قرار دیتے ہو ئے انہوں نے کہا کہ اس کی کا میا بی کیلئے مشتر کہ کا و شیں کر نی ہو ں گی۔انہوں نے کہا کہ اقتصا دی منصو بے میں ما لی بے ضا بگیوں کی کسی بھی شکا یت پردونوں مما لک مشتر کہ تفتیش کرینگے اور بد عنوا نی کے مر تکب ذ مہ داران کو سزا دی جا ئیگی، را ہداری گڈ گو رننس کی اعلی مثال ہو گی،یہ منصو بہ صا ف وشفا ف ہو گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ چینی قوا نین کے تحت تر قیا تی منصو بوں پر کا م کر نے والی چینی کمپنیوں کے بد عنوا نی میں ملو ث ہو نے کی مما نعت ہے،دو نوں مما لک بد عنوا نی رو کنے،اس کا سرا غ لگا نے اور اس پر قا بو پا نے کیلئے قر یبی تعاون کر ینگے۔دو نوں مما لک کی قیا دت اس منصو بے کو انتہا ئی اہم قرار دیتے ہو ئے ہر صورت میں کا میاب بنا نا چا ہتی ہے۔اس منصو بے سے نہ صرف دو نوں مما لک میں امن اور تر قی یقینی ہو گی بلکہ اس کا فا ئدہ پو رے خطے کو ہو گا۔

یہ چینی حکومت کے منصو بے "ون بیلٹ ون روڈ"کے تحت ایک بڑا منصو بہ ہے۔انہوں نے پا ک چین دوستی کو سرا ہتے ہو ئے کہا کہ بد عنوا نی کے خا تمہ کیلئے بھی دو نوں مما لک کو قر یبی تعاون کر نا ہو گا۔ بد عنو انی سیکیو رٹی،امن اور سما جی تر قی کیلئے بڑا خطر ہ ہے، چین میں بد عنو انی کیخلاف زیرو ٹا لر نس پا لیسی ہے،ان کے ملک میں بد عنوا نی میں ملو ث ہزاروں افراد کو قرار واقعی سزائیں دی گئیں۔چین میں بد عنوا نی میں ملو ث 150سے زائد نا ئب وزیروں اور گورنرز کو سزائیں دی گئیں،600سے زائد بد عنوا نی میں ملوث چینی عہدا یدار بیرون ملک فرار ہو ئے تا ہم انہیں واپس لا کر قا نون کے تحت سزائیں دی گئیں۔

متعلقہ عنوان :