فیسوں میں اضافہ ، پرائیویٹ تعلیمی اداروں کی درجہ بندی پر اتفاق

اگلے تعلیمی سال کے آغاز سے پہلے سکولوں کی درجہ بندی کا عمل مکمل کر لیا جائے گا‘ صوبائی وزیر تعلیم

Zeeshan Haider ذیشان حیدر منگل 24 نومبر 2015 21:46

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔24 نومبر۔2015ء) صوبائی وزیر تعلیم رانا مشہود احمد کی صدارت میں پیرنٹس ایکشن کمیٹی اور پرائیویٹ سکولز مالکان ایسوسی ایشن کے اجلاس میں فیسوں میں اضافے کی شرح کے مسئلے کے حل کے لیے پرائیویٹ سکولوں کی درجہ بندی کے طریقہ کار پر اتفاق ہوگیاہے، یہ سکول اپنے درجے کے لحاظ سے فیس میں مقررہ سالانہ اضافے کے مجاز ہوں گے، پرائیویٹ تعلیمی اداروں کی فیسوں کو 2014کی سطح پر رکھنے کا آرڈیننس نافذ العمل ہے،کسی تعلیمی ادارے کو 2014کی سطح پر فیسوں سے زیادہ رقم وصول کرنے کا اختیار نہیں ہے۔

اس امر کا فیصلہ یہاں دونوں فریقوں کے ایک اجلاس کے دوران کیا گیا۔ اجلاس میں سیکرٹری ایجوکیشن، کمشنر لاہور، ڈی سی اولاہور، ایم ڈی پنجاب ایجوکیشن فاؤنڈیشن نے بھی شرکت کی۔

(جاری ہے)

رانا مشہود احمد خان نے کہا کہ پرائیویٹ سکول مالکان کو فیس بڑھانے کی کھلی چھٹی نہیں دی جاسکتی کیونکہ اگر وہ موجودہ شرح سے فیسوں میں اضافہ کرتے رہے تو آئندہ تین چار سالوں میں والدین کے لیے اضافہ شدہ فیس ادا کرنا نا ممکن ہوجائے گا۔

صوبائی وزیر نے اس امر پر بھی تشویش کا اظہار کیا کہ ایلیٹ سکولوں کی دیکھا دیکھی عام پرائیویٹ سکولوں نے بھی فیسوں میں غیر مناسب اضافہ کردیاہے۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ پرائیویٹ سکولوں کی فیسوں کو 2014کی سطح پر رکھنے کا آرڈیننس پوری طرح نافذ العمل ہے اور جو پرائیویٹ تعلیمی ادارے آرڈیننس پر عمل نہیں کررہے ہیں ان کے خلاف کارروائی کی جارہی ہے۔

اجلاس میں پرائیویٹ سکولوں کی فیسوں کوسرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے اور افراط زرکی شرح سے مشروط کرنے کی تجاویز پر بھی غور کیا گیا۔ صوبائی وزیر نے واضح کیا کہ رواں تعلیمی سال کے دوران کوئی پرائیویٹ تعلیمی ادارہ فیسوں میں اضافہ نہیں کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ فیسوں میں اضافے کا تعین پرائیویٹ سکولوں کی درجہ بندی کے بعد ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ آئندہ تعلیمی سال کے آغاز سے پہلے پرائیویٹ سکولوں کی درجہ بندی کا کام مکمل کرلیا جائے گا۔ رانامشہود احمدنے کہا کہ حکومت والدین کے تحفظات دور کرنے کے ساتھ ساتھ پرائیویٹ شعبے کی ترقی اور فروغ میں رکاوٹ نہیں بننا چاہتی حکومت خود بھی تعلیمی اداروں کے حوالے سے پرائیویٹ پبلک پارٹنرشپ موڈ پر جارہی ہے اور نجی شعبے کے تعاون سے تعلیم عام کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔

متعلقہ عنوان :