تھانہ کلچر میں تبدیلی لانے کے لئے پولیس افسران اور اہلکاروں کو اپنے رویوں میں تبدیلی لانا ہو گی ،پولیس سروس میں نوجوانوں کی شمولیت سے پولیس اور تھانہ کلچر میں بہتری آئے گی

گورنر پنجاب رفیق رجوانہ کا نیشنل پولیس اکیڈمی کے زیرِاہتمام 42ویں تربیتی کورس میں شرکت کرنے والے نوجوان پولیس افسروں سے خطاب

منگل 24 نومبر 2015 21:46

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔24 نومبر۔2015ء) گورنر پنجاب ملک محمد رفیق رجوانہ نے کہا ہے کہ تھانہ کلچر میں تبدیلی لانے کے لئے پولیس افسران اور اہلکاروں کو اپنے رویوں میں تبدیلی لانا ہو گی ،تھانہ عام آدمی کے لیے خوف کی علامت نہیں بلکہ تحفظ کی ضمانت بن کر اُبھرے، تاکہ عام شہری تھانے جاتے وقت اطمینان محسوس کرے۔وہ منگل کو یہاں نیشنل پولیس اکیڈمی کے زیرِاہتمام 42ویں تربیتی کورس میں شرکت کرنے والے نوجوان پولیس افسروں سے خطاب کررہے تھے،جنہوں نے گورنر ہاؤس لاہور میں ان سے ملاقات کی۔

گورنر پنجاب نے کہا کہ پولیس سروس میں نوجوان افسران کی شمولیت خوش آئند ہے اور قوم کو ایسے نوجوان افسروں سے بے پناہ توقعات وابستہ ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پولیس کو فوج کے تعاون سے جدید تربیت سے لیس کیا جا رہا ہے‘ عوام کے جان و مال کے تحفظ کے لیے تمام وسائل بروئے کار لا ئے جا رہے ہیں اور اس مقصد کے لیے پولیس اور سیکیورٹی اداروں کو جدید خطوط پر استوار کیا جا رہا ہے ۔

(جاری ہے)

گورنر پنجاب نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پولیس کا کردار بھی قابلِ تعریف ہے جنہوں نے مختلف محاذوں پر اپنی جانوں کی قربانیاں پیش کی ہیں۔ انہوں نے پولیس افسران پر زور دیا کہ وہ خود کو عوام کی خدمت کے لیے وقف کر دیں‘ سائل کی بات موثر طریقے سے سننے اور ان کی دادرسی کر نے سے ان کونفسیاتی طور پر نہ صرف سکون ملے گا بلکہ پولیس پر ان کے اعتماد میں بھی اضافہ ہو گا۔گورنر پنجاب نے کہا کہ انہیں اُمید ہے کہ پولیس سروس میں نوجوانوں کی شمولیت سے پولیس اور تھانہ کلچر میں بہتری آئے گی اور یہ اہم محکمہ عوام کے جان و مال کے تحفظ کا فریضہ مزید احسن طریقے سے ادا کرسکے گا۔