پولیس افسران طاقت کے استعمال اور نرم برتاؤ میں توازن قائم کریں‘رانا ثناء اﷲ خان

زیر تربیت افسران جرائم کی بیخ کنی کے لئے کلچر ل سٹڈی بھی کریں ‘صوبائی وزیر قانون کا خطاب

منگل 24 نومبر 2015 21:11

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔24 نومبر۔2015ء ) صوبائی وزیر قانون و پارلیمانی امور رانا ثناء اﷲ خان نے کہا ہے کہ اختیارات کی طاقت اور عوام سے نرم برتاؤ کے درمیان توازن برقرار رکھنا عملی زندگی میں قدم رکھنے والے پولیس افسران کا اصل امتحان ہے ضلعی پولیس افسران میڈیا سے قریبی روابط رکھیں اور کیمرہ کو فیس کرنا سیکھیں ، اگر ہم تھانوں کو انصاف کے تقاضوں کے مطابق ڈھال لیں تو پولیس کی کارکردگی بہتر ہو سکتی ہے - صوبہ میں تمام ضلعی پولیس افسران میرٹ کی بنیاد پر تعینات کئے گئے ہیں -وہ یہاں 90 شاہراہ قائداعظم پر نیشنل پولیس اکیڈمی اسلام آباد سے لاہور کے مطالعاتی دورہ پر آئے ہوئے نیشنل کمانڈ کورس کے زیر تربیت اے ایس پیز کے 29 رکنی وفد سے خطاب کر رہے تھے -اس موقع پر معاون خصوصی وزیر اعلی رانا مقبول ، سپیشل سیکرٹری ہوم ، ایڈیشنل آئی جی پنجاب ، ایڈیشنل آئی جی سپیشل برانچ ، ڈی آئی جی سی ٹی ڈی اور ڈپٹی کمانڈنٹ نیشنل پولیس اکیڈمی صدیق کمال بھی موجود تھے - رانا ثناء اﷲ خان نے کہاکہ پولیس افسران دوران تربیت اس خصوصیت کو بھی اجاگر کریں کہ عملی زندگی میں انکا واسطہ حکومتی ایوانوں کے ساتھ ساتھ چونکہ عوام سے بھی پڑتا ہے لہذا انہیں چاہیے کہ وہ سائلین سے نرمی سے پیش آنا سیکھیں- انہوں نے کہا کہ جرائم کی نوعیت کا مقامی کلچر سے گہرا تعلق دیکھنے میں آیا ہے لہذا پولیس افسران کلچر ل سٹڈی کو بھی اپنی تربیت کا لازمی حصہ بنائیں - انہوں نے کہا کہ میڈیا کی مثبت تنقید سے ہم اپنی خامیوں میں مزید بہتری لا سکتے ہیں - وزیر قانون نے کہا کہ حکومت پنجاب قیام امن کے لئے شب روز کوشاں ہے - انہوں نے کہا کہ نفرت انگیز تقاریر پر حکومت زیرو ٹالرنس کی پالیسی پر عمل پیرا ہے - معاون خصوصی وزیر اعلی رانا مقبول نے کہا کہ زیر تربیت افسران نوکری کو مشن سمجھ کر جوائن کریں- انہوں نے کہا کہ سینئر افسران جونیئر ز کے ساتھ اپنے تعلقات کو مضبوط بنائیں تاکہ موثر ٹیم ورک قائم ہو سکے - قبل ازیں سپیشل سیکرٹری ہوم ، ایڈیشنل آئی جی سپیشل برانچ اور ڈی آئی جی سی ٹی ڈی نے شرکاء وفد کو پنجاب کی لاء اینڈ آرڈر کی صورتحال اور جرائم کی بیخ کنی کے لئے اٹھائے جانے والے حکومتی اقدامات بارے آگاہ کیا -

متعلقہ عنوان :