Live Updates

راولپنڈی ،میئر شپ کیلئے مسلم لیگ (ن ) ، تحریک انصاف ، پیپلز پارٹی اور عوامی مسلم لیگ کے متوقع امیدوار میدان میں آگئے

مسلم لیگ (ن) میں ٹکٹ نہ ملنے والے پرانے کارکنوں کے آزاد حیثیت سے الیکشن میں حصہ لینے سے لیگی ووٹرز بھی پریشان

منگل 24 نومبر 2015 20:13

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔24 نومبر۔2015ء) راولپنڈی میں میئر شپ کیلئے پاکستان مسلم لیگ (ن ) ، پاکستان تحریک انصاف ، پاکستان پیپلز پارٹی اور عوامی مسلم لیگ کے متوقع امیدوار میدان میں آگئے۔جبکہ چاروں سیاسی جماعتوں کی جانب سے میونسپل کارپوریشن راولپنڈی کے مئیر کا حتمی فیصلہ بلدیاتی الیکشن میں امیدواروں کی کامیابی کے بعد کیا جائے گا۔

پاکستان تحریک انصاف اور عوامی مسلم لیگ کے امیدوار آپس میں اختلافات کا شکارہے، پیپلز پارٹی امیدوار نہ ہونے کے باعث مجبورا آزاد امیدواروں کی حمائت کرنے پر مجبور ہے جبکہ مسلم لیگ (ن) میں ٹکٹ نہ ملنے والے پرانے کارکنوں کا آزاد حیثیت سے الیکشن میں حصہ لینے سے لیگی ووٹرز بھی پریشان ہیں۔قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 55 اور 56 کی 46 یونین کونسلوں پر مشتمل میونسپل کارپوریشن راولپنڈی کے مئیر کیلئے پاکستان مسلم لیگ (ن ) کی جانب سے یونین کونسل سے چیئرمین کے امیدوارسردار نسیم، سجاد خان، شیخ ارسلان نے اپنی اپنی یونین کونسلوں میں مئیر کا امیدوار بن کر انتخابی مہم شروع کر دی ہے،جبکہ پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے رانا سہیل اور عوامی مسلم لیگ کی جانب سے شیخ رشید احمد نے اپنے بھتیجے راشد شفیق اور انکی کورنگ کے طور پر سردار رضا اسلم کو میئر شپ کیلئے میدان میں اتار دیا ہے۔

(جاری ہے)

پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے پارٹی کی گرتی ہوئے ساکھ کے باعث الیکشن لڑنے کے خواہشمند آزاد حیثیت سے بلدیاتی الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں، جنمیں مئیر کیلئے پی پی پی سٹی صدر کے بھائی انجم فاروق پراچہ، رانا رفاقت ، جمیل قریشی اور شاہد پپو ، ناصر میربھی مئیر کے امیدوار کی حیثیت سے ہی اپنی انتخابی مہم چلا رہے ہیں۔ پیپلز پارٹی کے چاروں امیدوار ماضی میں ناظم بھی رہ چکے ہیں۔

وفاق اور صوبے میں مسلم لیگ کی حکومت ہونے کے باعث راولپنڈی میں مسلم لیگ کے امیدوار کا مقابلہ پیپلز پارٹی کے امیدوار سے ہونے کی امید واضح دیکھائی دے رہی ہے۔کیونکہ عوامی مسلم لیگ حلقہ این اے 55 جبکہ پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والے امیدواروں کی اکثریت حلقہ این اے 56 میں ہے۔جسکی وجہ سے انتخابی اتحاد ہونے کے باوجود دونوں جماعتوں کے بلدیاتی امیدواروں میں اختلافات موجود ہیں، مسلم لیگ (ن ) میں حلقہ این اے 55 میں وفاقی وزیر کی ہدایت سابق رکن قومی اسمبلی شکیل اعوان مئیر کیلئے سردار نسیم کو جبکہ حلقہ این اے 56 سے سابق رکن قومی اسمبلی حنیف عباسی مئیر کیلئے سجاد خان کو آگے لانا چاہتے ہیں ۔

جبکہ بلدیاتی ٹکٹ نہ ملنے پر راولپنڈی کی 28 یونین کونسلوں میں مسلم لیگ (ن) کے کارکن آزاد حیثیت سے الیکشن لڑ رہے ہیں، جس سے (ن) لیگی امیدوار وں کی انتخابی مہم متاثر ہو رہی ہے۔ شہر بھر میں پیپلز پارٹی نے صرف 9 یونین کونسلوں میں انتخابی نشان پر الیکشن لڑنے کیلئے امیدوار میسر آئے جبکہ 28 یونین کونسلوں میں پارٹی کارکنوں نے آزاد حیثیت سے الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں۔ جس وجہ سے پارٹی کسی امیدوار کو اپنی مرضی سے میئر کیلئے ووٹ ڈالنے پر مجبور نہیں کر سکتی ہے۔توقع ظاہر کی جا رہی ہے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن)اور پیپلز پارٹی ملکر ہی مئیر کیلئے امیدوار میدان میں اتاریں گی۔ جسکا حتمی فیصلہ بلدیاتی الیکشن کے نتائج میں کامیاب امیدواروں کی صورتحال دیکھ کر ہی کیا جائے گا۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات