متروکہ وقف املاک کے پارکنگ پلازہ پر وکلاء نے قبضہ کرلیا‘ پی اے سی میں انکشاف

دور حکومت کے آڈٹ اعتراضات ایجنڈا میں شامل ہونے پر خورشید شاہ نے اجلاس میں شرکت سے معذرت کرلی

منگل 24 نومبر 2015 20:13

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔24 نومبر۔2015ء) پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں انکشاف ہوا ہے کہ وزارت مذہبی امور نے غریبوں اور مستحقین کی امدادکی بجائے زکوة فنڈز کے سات کروڑ روپے اشتہارات پر خرچ کردیئے تھے جس کی اعلیٰ پیمانے پر تحقیقات کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ لاہور مال پر 40 کروڑ کے پارکنگ پلازہ پر وکلاء نے قبضہ کرلیا ہے اور اس کی تعمیر میں 66 ملین کی کرپشن کی تحقیقات نیب کے سپرد کی گئی ہیں۔

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس عذرا پلیجو کی صدارت میں ہوا جس میں محمود خان اچکزئی ‘ عارف علوی ‘ شفقت محمود‘ جنید چوہدری‘ شیخ روحیل اصغر نے شرکت کی ۔ اپنے دور حکومت کے آڈٹ اعتراضات ایجنڈا میں شامل ہونے پر سید خورشید شاہ نے اجلاس میں شرکت کرنے سے معذرت کرلی۔

(جاری ہے)

اجلاس کو بتایا گیا کہ 2011 ء میں خدام الحجاج کو ٹی اے ڈی اے کی مدمیں 8 ملین کی زائد ادائیگیاں کی گئی تھیں جبکہ وفاقی دارالحکومت میں زکوة مستحقین کیلئے خریدی گئی دوائیوں میں 1.7ملین کی خورد برد کی گئی ہیں سندھ میں زکوة مستحقین کیلئے خریدی گئی دوائیوں میں میں 2.9 ملین اور 8.6 ملین کی دوائیاں قواعد و ضوابط سے ہٹ کر خریدی گئی ہیں اجلاس کو بتایا گیا کہ صوبائی حکومتوں کے تحت ہسپتال فنڈز وصول کرنے کے بعد اخراجات کی رپورٹ بھی فراہم نہیں کی اب ان کے آڈٹ اعتراضات صوبائی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کو بھیجے گئے ہیں اجلاس میں بتایا گیا ہے کہ متروکہ وقف املاک کی ملکیت کا چار کروڑ سے زائد مالیت کے پارکنگ پلازہ پر وکلاء نے زبردستی قبضہ کر رکھا ہے اس پلازہ کی تعمیر میں 183 ملین کا فراڈ کیا گیا تھا پی اے سی نے اس سکینڈل کی تحقیقات نیب کو بھجوا دی ہیں اجلاس کو متروکہ وقف املاک کے چئرمین صدیق الفاروق نے کہا کہ ادارہ میں اربوں روپے کی کرپشن ہے تحقیقات دو خواتین پر مشتمل کمیٹی کے سپرد ہیں جو دس دسمبر کو حتمی رپورٹ دے گی ۔

انہوں نے کہا کہ سابقہ ادوار میں ادارے کو لوٹا گیا ہے۔