بے علمی کے باعث مسلمانوں کی نسل کشی کی جا رہی ہے‘ ڈاکٹر مجاہد کامران

عراق کی حالیہ جنگ میں 27 لاکھ عراقی جاں بحق ہوئے اور 50 لاکھ بچے یتیم ہو گئے‘وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی

منگل 24 نومبر 2015 19:54

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔24 نومبر۔2015ء ) وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر مجاہد کامران نے کہا ہے کہ مسلمان جہالت کی بہت بھاری قیمت چکا رہے ہیں اور دنیا بھر میں ان کی نسل کشی کی جا رہی ہے۔ وہ پنجاب یونیورسٹی ادارہ تعلیم و تحقیق کے زیر اہتمام فیصل آڈیٹوریم میں منعقدہ تیسری بین الاقوامی کانفرنس ریسرچ ان ایجوکیشن کے سیشن سے خطاب کر رہے تھے۔

تقریب میں ڈین فیکلٹی آف ایجوکیشن پروفیسر ڈاکٹر ممتاز اختر، ڈاکٹر رفاقت علی اکبر، برطانیہ سے ماہر تعلیم ڈاکٹراحسن، مختلف ممالک اور ملک بھر سے محققین اور طلباء و طالبات کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر مجاہد کامران نے کہا کہ حالیہ افغان جنگ میں 2010 تک 49 لاکھ افغان اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں جن میں سے 12 لاکھ افغان بمباری وغیرہ کے باعث جبکہ 37 لاکھ افغان خوراک اور ادویات کی کمی کے باعث جاں بحق ہوئے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ عراق کی حالیہ جنگ میں 27 لاکھ عراقی جاں بحق ہوئے اور 50 لاکھ بچے یتیم ہو گئے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں جنگیں جھوٹ کا سہارا لے کر نافذ کی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کا جی ڈی پی 17 ٹریلین ڈالر ہے اور امریکہ میں نئے علم کی تخلیق پر جی ڈی پی کا سالانہ 2 سے 3 فیصد یعنی 340-510 ارب ڈالر خرچ کئے جاتے ہیں جبکہ پاکستان کا کل جی ڈی پی تقریباََ 250 ارب ڈالر ہے جس میں سے صرف صفر اعشاریہ ایک فیصد کی قلیل رقم آر اینڈ ڈی پر خرچ کی جاتی ہے۔

سیشن کے کلیدی مقرر ڈاکٹر احسن نے امن کی تعلیم کی اہمیت پر لیکچر دیتے ہوئے کہا کہ امن کی تعلیم کو نظام تعلیم کا حصہ بنایا جائے اور زمینی حقائق کو دیکھتے ہوئے پیس ایجوکیشن کے ادارے قائم کئے جائیں۔ ڈین فیکلٹی آف ایجوکیشن ڈاکٹر ممتاز اختر نے کہا کہ ادارہ تعلیم و تحقیق نے نئے رحجانات کو فروغ دیا ہے اور ہم معیارِ تعلیم کو بہتر بنانے کے لئے کام کر رہے ہیں جس میں وائس چانسلر ڈاکٹر مجاہد کامران کی حمایت کے شکر گزار ہیں۔

متعلقہ عنوان :