پاکستان اور چین میں قیادت کی تبدیلی نے تعلقات میں تعاون کے ایک نئے باب کا آغاز کیا ہے،صدرممنون حسین

دونوں ممالک کی قیادت نے پاکستان اور چین کے درمیان سٹریٹجک تعلقات کو مستحکم بنانے کا اعادہ کیا ہے، دوطرفہ ایجنڈا میں اقتصادی تعاون کو مرکزی حیثیت دیتے ہوئے تعلقات کو نئی جہت دینے کے عزم کا اظہار کیا ہے، چین کے سابق سفیروں اور سفارتکاروں کے وفد سے بات چیت

منگل 24 نومبر 2015 19:36

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔24 نومبر۔2015ء) صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ پاکستان اور چین میں قیادت کی تبدیلی نے تعلقات میں تعاون کے ایک نئے باب کا آغاز کیا ہے، دونوں ممالک کی قیادت نے پاکستان اور چین کے درمیان سٹریٹجک تعلقات کو مستحکم بنانے کا اعادہ کیا ہے اور دوطرفہ ایجنڈا میں اقتصادی تعاون کو مرکزی حیثیت دیتے ہوئے تعلقات کو نئی جہت دینے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔

صدر مملکت نے یہ بات چین کے سابق سفیروں اور سفارتکاروں کے ایک وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کہی جنہوں نے منگل کو ایوان صدر میں ان سے ملاقات کی وفد کی قیادت لوشو لین کررہے تھے۔چینی وفد سابق سفیروں،قونصل جنرلز اور قونصلروں پر مشتمل تھا جنہوں پاکستان میں خدمات سرانجام دیں۔

(جاری ہے)

صدر مملکت نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری پاکستان اور چین کے درمیان تعلقات کے نئے مرحلے کیلئے ایک فلیگ شپ پراجیکٹ ہے اور گوادر کی بندرگاہ کو شاہراہ قراقرم سے زن جیانگ کے ساتھ ملاتے ہوئے کوریڈور دونوں ممالک کی معیشت کیلئے ایک ترقیاتی منصوبہ کا حامل ہوگا۔

صدر مملکت نے کہا کہ اقتصادی راہداری چین کے صوبوں کی ترقی کیلئے بھی معاون ہوگا اور صدر شی جن پنگ کے ون بیلٹ ،ون روڈ وڑن کیلئے ترجیحی طور پر اہمیت کا حامل ہوگا۔صدر مملکت نے کہا کہ اقتصادی یکجہتی کیلئے ترقی ایک ذریعہ کے طور پاک چین اقتصادی راہداری پورے خطہ کی تقدیر سنوار سکتا ہے اور اس یادگار منصوبہ پر عمل درآمد کیلئے پہلے ہی نمایاں پیش رفت ہوچکی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کو چین کے عوام کے ساتھ اپنی تاریخی وابستگی پر فخر ہے۔صدرمملکت ممنون حسین نے کہا کہ پاکستان چین کو تسلیم کرنے والے پہلے ممالک میں شامل تھا جس کے بعد سے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات سٹریٹجک شراکت داری میں تبدیل ہو چکے ہیں جس سے دونوں ممالک کو سفارتی، اقتصادی اور سکیورٹی شعبہ میں فائدہ ہوا۔ صدر نے کہا کہ پاکستان اور چین کے عوام نے ہر اچھے برے حالات میں ایک دوسرے کا ہمیشہ ساتھ دیا، حکومتوں کی سطح پر پرتپاک دوطرفہ تعلقات چین کی کیمونسٹ پارٹی اور پاکستان کی تمام بڑی سیاسی جماعتوں کے درمیان خوشگوار تعلقات اور تعاون کی سطح محیط ہو گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سب سے بڑھ کر پاک چین تعلقات کی بنیاد متعدد علاقائی و عالمی ایشوز پر یکساں اصولی موقف کے مفاد پر مبنی ہیں۔ صدر مملکت نے کہا کہ وفد کے زیادہ تر ارکان نے پاکستان میں مختلف حیثیتوں سے کام کیا۔ انہوں نے پاک چین تعلقات کو مضبوط بنانے کیلئے ان کے کردار کی تعریف کی۔ صدر مملکت نے کہا کہ چینی وفد کا دورہ پاکستان عوامی سطح پر اور ثقافتی تعلقات کو مستحکم بنانے کیلئے ایک اہم اقدام ہے۔

انہوں نے ثقافتی تعلقات کو مضبوط اور گہرے بنانے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ عالمگیریت کے اس دور میں ثقافتی شناخت کو اجاگر کرنا اور فروغ دینا بڑا اہم ہے۔ صدر مملکت نے سفیر لوشولن کی تصنیف کردہ کتاب ’’آپ اور ہم : چین پاکستان کی داستانیں‘‘ کی تعریف کی اور کہا کہ یہ ایک اہم اقدام ہے جو بالخصوص پاکستان کے بہتر تشخص کو فروغ دینے اور بالعموم پاک چین تعلقات کیلئے ایک گرانقدر خدمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کتاب کی اردو زبان میں اشاعت بھی کی جانی چاہئے۔

متعلقہ عنوان :