سندھ کی جھیلوں پر آنیوالے نایاب مہاجر پرندوں کی زندگی خطرے میں پڑ گئی

محکمہ وائلڈلائف عملے کی ملی بھگت سے شکاریوں نے بندوقیں تان لیں اور کھلے عام غیرقانونی شکار شروع کر دیا

منگل 24 نومبر 2015 16:36

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔24 نومبر۔2015ء)موسم سرما شروع ہوتے ہی برفانی علاقوں کے نایاب آبی پرندے پاکستان پہنچ گئے ہیں۔ مہمان پرندوں کی آمد شروع ہوتے ہی محکمہ وائلڈلائف عملے کی ملی بھگت سے شکاریوں نے بھی بندوقیں تان لیں اور کھلے عام غیرقانونی شکار شروع کر دیا ہے۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق سردی کی شدت میں اضافہ ہوتے ہی برفانی علاقوں کے نایاب آبی پرندے سندھ کی جھیلوں کو محفوظ پناہ گاہیں سمجھ کر زیرو پوائنٹ، کولاب، کینجھر، شاہ بندر اور کیٹی بندر کے ساحلی علاقوں پر پہنچنے لگے ہیں جس سے ان جھیلوں کا حسن دوبالا ہو گیا ہے۔

سندھ کے ان علاقوں میں پرندوں کے شکار پر پابندی ہے لیکن محکمہ وائلڈ لائف عملے کی ملی بھگت سے ان علاقوں میں جال، آڈیوکیسٹ اور اسلحے سے کھلے عام شکار کیا جا رہا ہے جس سے نایاب پرندوں کی نسل کشی میں اضافہ ہو گیا ہے۔دوسری جانب ان پرندوں کے شکار کی وجہ سے جہاں سالانہ نو لاکھ سے زائد پرندے آتے تھے اب ان پرندوں کی تعداد کم ہو کر دس ہزار ہو چکی ہے۔ اگر یہی صورتحال رہی تو قدرتی ماجول تباہ ہونے کے ساتھ ساتھ ان مہمان پرندوں کی آمد بھی ختم ہو جائیگی۔