Live Updates

نواز حکومت بھارت کی طرف جھکاؤ کی وجہ سے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن میں رکنیت کا انتخاب جان بوجھ کر ہاری‘ اب پاکستان آئندہ تین سال تک مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں اس عالمی فورم پر نہیں اٹھا سکے گا‘ حکومت نے بھارت نوازی کا ثبوت دیکر کشمیریوں کی پیٹھ میں چھرا گھونپ دیا ہے، قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی ارکان کاالزام

منگل 24 نومبر 2015 15:43

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔24 نومبر۔2015ء) قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی کے ارکان نے الزام عائد کیا ہے کہ نواز حکومت بھارت کی طرف جھکاؤ کی وجہ سے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن میں رکنیت کا انتخاب جان بوجھ کر ہاری‘ اب پاکستان آئندہ تین سال تک مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں اس عالمی فورم پر نہیں اٹھا سکے گا‘ حکومت نے بھارت نوازی کا ثبوت دیکر کشمیریوں کی پیٹھ میں چھرا گھونپ دیا ہے‘ وفاقی وزیر برائے ریاستیں و سرحدی امور جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ نے کہا کہ یو این انسانی حقوق کمیشن میں جان بوجھ کر انتخاب ہارنے اور کشمیریوں سے بے وفائی کے الزامات بے بنیاد ہیں ‘ بعض افریقی ممالک کے ووٹ نہ ملنے سے انتخاب ہارے‘ کشمیر کا مسئلہ کسی بھی دوست رکن کے ذریعے اٹھا سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

منگل کو پی ٹی آئی کے رکان شیریں مزاری‘ شفقت محمود‘ اسد عمر اور عارف علوی نے توجہ دلاؤ نوٹس کے ذریعے جنیوا میں انسانی حقوق کمیشن کے انتخاب میں پاکستان کی شکست کا معاملہ ایوان کے نوٹس میں لایا شیریں مزاری نے کہا کہ لگتا ہے کہ حکومت کشمیر کے مسئلے سے جان چھڑانا چاہتی ہے اس لئے اس اہم فورم کے انتخاب میں پورا زور نہیں لگایا نتیجہ ہارنے کی صورت میں سامنے آیا عین انتخاب کی لابنگ کے دوران سفیر کی تبدیلی پاکستانی شکست کی وجہ بنی ہے اسد عمر نے کہا کہ حکومت بھارت کے سامنے کشمیر کی بات کرنے سے گھبراتی ہے اس لئے سوچے سمجھے منصوبے کے تحت حکومت نے آئندہ تین سال کے لئے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن کی رکنیت گنوائی ہے تاکہ وہاں مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق خلاف ورزیوں کا معاملہ نہ اٹھایا جاسکے پاکستان میں ایک عام تاثر ہے کہ حکومت بھارت کی طرف جھکاؤ کی وجہ سے کشمیر ایشو پر کمپرومائز کررہی ہے۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات