عوام کو انصاف فراہم کرنا حکومت کی آئینی ذمہ داری ہے،عوام کے مسائل کے حل کیلئے وفاقی محتسب نے کمیٹیاں قائم کی ہیں،حالیہ برسوں میں شکایات کے ازالے کیلئے نئے تجربات کئے گئے،ایشیائی ممالک پاکستان کے ان کامیاب تجربات سے استفادہ کر کے اپنے ملکوں میں مفید نتائج حاصل کر سکتے ہیں، ہماری تہذیب میں محتسب کا ادارہ نیا نہیں ہے

صدر ممنون حسین کا ایشیائی محتسب ایسوسی ایشن کی 14ویں کانفرنس سے خطاب

منگل 24 نومبر 2015 15:42

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔24 نومبر۔2015ء) صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ عوام کو انصاف فراہم کرنا حکومت کی آئینی ذمہ داری ہے،عوام کے مسائل کے حل کیلئے وفاقی محتسب نے کمیٹیاں قائم کی ہیں،حالیہ برسوں میں شکایات کے ازالے کیلئے نئے تجربات کئے گئے، ہماری تہذیب میں محتسب کا ادارہ نیا نہیں ہے۔ وہ منگل کو ایشیائی محتسب ایسوسی ایشن کی 14ویں کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔

اس موقع پر وفاقی محتسب سلمان فاروقی نے بھی خطاب کیا۔ کانفرنس میں ایشیائی ممالک کے محتسب صاحبان اور ممتاز شخصیات اور اعلیٰ حکام نے بھی شرکت کی۔ صدر مملکت اور وفاقی محتسب نے اس موقع پر اْردو میں خطاب کیا۔صدر مملکت نے کہا کہ پاکستانی تہذیب میں محتسب کا ادارہ نیا نہیں ہے۔

(جاری ہے)

ہمارے ہاں یہ تصور صدیوں سے رائج رہا ہے لیکن جب اس روائتی ادارے کو باضابطہ ادارے کی شکل دی گئی تو اس کے بہت اچھے نتائج برآمدہوئے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں، فاٹا کے عوام ، ریٹائرڈ ملازمین اور بچوں کے مسائل کے حل کے لیے اسٹینڈنگ کمیٹیوں کے قیام کا تجربہ بھی کیا گیا ہے جو بہت کامیاب رہا ہے۔ صدر مملکت نے تجویز کیا کہ ایشیائی ممالک پاکستان کے ان کامیاب تجربات سے استفادہ کر کے اپنے ملکوں میں مفید نتائج حاصل کر سکتے ہیں۔ صدر مملکت ممنون حسین نے کہا کہ عوام اپنے مسائل کے حل کے لیے روایتی طور پر حکومتوں کی طرف دیکھتے ہیں۔

اس عمل کے دوران بعض اوقات کچھ مسائل بھی پیدا ہو جاتے ہیں اور ان مسائل سے نمٹنے کے لیے احتساب کا ادارہ بہت مفید ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ ایشیائی ممالک کے محتسب صاحبان کی کانفرنس کے دوران مندوبین کو تبادل? خیال کا موقع ملے گا جس سے ایک دوسرے کے تجربات سے فائدہ اٹھانے اورکارکردگی کو بہتر بنانے کے مواقع ملیں گے۔ ایشیائی اومبڈزمین کے اختتامی اجلاس سے وفاقی محتسب سلمان فاروقی اور تھائی لینڈ کے محتسب پروفیسر دون سارے آن کو رانے بھی خطاب کیا۔

متعلقہ عنوان :