گلگت بلتستان میں اصلاحات کے لئے کمیٹی قائم کردی گئی ہے، سیاحت کی صنعت علاقے کی تقدیر بدل سکتی ہے

سکردو سے گلگت تک اعلیٰ معیار کی شاہراہ تعمیر کی جائے گی ،گلگت بلتستان میں بننے والی شاہراہیں اقتصادی راہداری کا حصہ ہوں گی،دیا میر بھاشا ڈیم ‘داسو ہائیڈرو پاور پروجیکٹ اور بونجھی ڈیم منصوبے سے 15 ہزار میگا واٹ بجلی پیدا ہوگی،وفاقی حکومت گلگت بلتستان کی ترقی کے لئے تمام وسائل فراہم کرے گی وزیراعظم محمد نواز شریف کا گورنر گلگت بلتستان میر غضنفر علی کی تقریب حلف برداری کے بعد عوامی اجتماع سے خطاب

منگل 24 نومبر 2015 15:36

گلگت۔ 24 نومبر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔24 نومبر۔2015ء) وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان میں اصلاحات کے لئے کمیٹی قائم کردی گئی ہے‘ سیاحت کی صنعت علاقے کی تقدیر بدل سکتی ہے ‘ سکردو سے گلگت تک اعلیٰ معیار کی شاہراہ تعمیر کی جائے گی ‘گلگت بلتستان میں بننے والی شاہراہیں اقتصادی راہداری کا حصہ ہوں گی۔

دیا میر بھاشا ڈیم ‘داسو ہائیڈرو پاور پروجیکٹ اور بونجھی ڈیم منصوبے سے 15 ہزار میگا واٹ بجلی پیدا ہوگی۔وفاقی حکومت گلگت بلتستان کی ترقی کے لئے تمام تر وسائل فراہم کرے گی۔انہوں نے ان خیالات کا اظہار منگل کو یہاں چنار باغ میں گورنر گلگت بلتستان میر غضنفر علی کی تقریب حلف برداری کے بعد عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر گورنر گلگت بلتستان میر غضنفر علی ‘ وزیراعلیٰ حافظ حفیظ الرحمن ‘ وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید ‘ وفاقی وزیر امور کشمیر برجیس طاہر ‘ وزیراعظم کے معاون خصوصی آصف کرمانی ‘ گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی کے ارکان اور عمائدین علاقہ کی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔

وزیراعظم محمد نوازشریف نے کہا کہ وہ گلگت بلتستان میں جمہوریت کو مستحکم دیکھنا چاہتے ہیں گلگت کے وسائل اسی علاقے کی ترقی پر خرچ کئے جائیں گے‘ وفاقی حکومت گگلت بلتستان کی خوشحالی کیلئے پرعزم ہے اور اس مقصد کے لئے تمام تر وسائل فراہم کئے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں اصلاحات کے لئے کمیٹی قائم کردی گئی ہے۔ اس علاقے میں سیاحت کے وسیع مواقع ہیں اور اکیلی سیاحت ہی اس پورے علاقے کی تقدیر بدل سکتی ہے گلگت بلتستان میں سیاحت کے فروغ کے لئے موثر اقدامات کئے جائیں گے۔

پچھلے سال اس علاقے میں 5لاکھ سیاح آئے تھے ، دو چار سال میں ان کی تعداد 20 سے 50لاکھ تک پہنچ سکتی ہے اس لئے سیاحوں کو سہولیات کی فراہمی کے اقدامات بھی کرنے ہوں گے ۔ گلگت بلتستان حکومت ان کے لئے خیمے اور دیگر سہولیات کا بھی انتظام کرے۔ وفاقی حکومت بھرپور مدد کرے گی۔انہوں نے گلگت بلتستان کی حکومت کو ہدایت کی کہ سیاحوں کی بڑی تعداد میں آمد کے پیش نظر ان کی حفاظت اور سہولیات کے لئے بھرپور اقدامات کئے جائیں ۔

انہوں نے کہا کہ سکردو سے گلگت تک 50ارب روپے کی لاگت سے اعلیٰ معیار کی سڑک تعمیر کی جائے گی۔سکردو گلگت روڈ کو حویلیاں ایکسپریس وے سے ملایا جائے گا۔ جس سے ملک کے دور دراز علاقوں میں بھی ترقی کے نئے دور کا آغاز ہوگا۔وزیراعظم نے کہا کہ 27 ارب روپے کی لاگت سے لیاری ٹنل منصوبہ آئندہ سال تک مکمل ہو جائے گا۔ چترال اور دوسرے علاقے میں مواصلات کے مختلف منصوبوں پر 50 ارب روپے وفاقی حکومت خرچ کرے گی‘ رائے کوٹ سے حویلیاں تک بہترین سڑک بنائی جائے گی ۔

اس سڑک کے ذریعے چین وسطی ایشیا کے ممالک سے ٹرانسپورٹ گوادر تک جاسکے گی۔ خنجراب سے گلگت تک اعلیٰ معیار کی سڑک پہلے ہی تعمیر ہو چکی ہے گلگت بلتستان میں بننے والی شاہراہیں اقتصادی راہداری کا حصہ ہوں گی۔انہوں نے کہا کہ سڑکوں کی تعمیر سے دل ملتے ہیں اور فاصلے کم ہوتے ہیں اب ہنزہ سے گلگت کا سفر ایک گھنٹے میں طے ہو رہا ہے جو پہلے 4 سے 5گھنٹوں میں طے ہوتا تھا۔

وزیراعظم نے ہدایت کی کہ گلگت اور سکردو میں ایسے ایئر پورٹس تعمیر کئے جائیں جہاں پر جیٹ طیارے بھی اتر سکیں اور اس علاقے کیلئے جیٹ سروس شروع ہو سکے۔انہوں نے اس مقصد کے لئے سروے شروع کرانے کا بھی اعلان کیا ‘ انہوں نے کہا کہ زلزلہ سے ہونے والے جانی اور مالی نقصان پر مجھے بہت افسوس ہے متاثرین کی ہر ممکن مدد کی جارہی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ حکومت نے توانائی بحران کے خاتمے پر توجہ مبذول کی ہوئی ہے گلگت کے لئے 27میگا واٹ کا بجلی گھر تعمیر کیا جائے گا۔

دیا میر بھاشا ڈیم ‘داسو ہائیڈرو پاور پروجیکٹ اور بونجھی ڈیم منصوبے سے 15 ہزار میگا واٹ بجلی پیدا ہوگی‘ وزیراعظم نے کہا کہ وہ ملک میں جمہوریت اقدار کو مضبوط کرنا چاہتے ہیں اور اسی سلسلے میں وفاق کے زیرانتظام قبائلی علاقوں کے لئے ایسی ہی حکمت عملی تیار کی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ علاقے کے مسائل کے حل کے لئے وہ باربار گلگت بلتستان کا دورہ کریں گے۔وزیراعظم نے امید ظاہر کی کہ نئے گورنر علاقے کی لوگوں کی بے لوث خدمت کریں گے اور ملک کے اس دور دراز علاقے کو بھی دیگر ترقی یافتہ علاقوں کے برابر لانے کے لئے بھی کام کریں گے۔علاقے کی ترقی کے لئے میر غضنفر علی کے خاندان کی خدمات قابل تحسین ہیں ۔