رواں برس پاکستان میں299 افراد کو پھانسی دی گئی

منگل 24 نومبر 2015 14:40

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔24 نومبر۔2015ء) نیشنل ایکشن پلان کے تحت گزشتہ 11 ماہ میں سزائے موت کے منتظر 299 افراد کو پھانسی دے دی گئی ہے،معذور مجرم عبد الباسط کو کل (بدھ) کو پھانسی دی جائے گی جس کے بعد یہ تعداد300 تک پہنچ جائے گی۔تفصیلات کے مطابق پاکستان میں رواں برس کے 11 ماہ میں 300 افراد کی سزائے موت پر عملدرآمد آج (بدھ) کو مکمل ہونے کا امکان ہے، سزائے موت کے منتظر 299 افراد کو پھانسی دی جا چکی ہے ،مختلف بیماریوں کے باعث معذور عبد الباسط کو پھانسی کل (بدھ) کو دی جائے گی، ان پر 6 سال قبل 2009 میں ایک شخص کو قتل کرنے کا جرم ثابت ہوا تھا،عبدالباسط کی پھانسی اس سے قبل بھی متعدد بار مختلف انسانی حقوق کی تنظیموں کے احتجاج کے باعث ملتوی کی جا چکی ہے، پھانسی ملتوی ہونے کی وجہ ان کا بیماری کے باعث وہیل چیئر کا استعمال ہے،پاکستان کی جانب سے سزائے موت پر عمل درآمد کو انسانی حقوق کی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل کی جانب سے تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے، واضح رہے کہ گزشتہ برس 16 دسمبر 2014 کو پشاور میں آرمی پبلک اسکول پر دہشت گردوں کے حملے کے بعد پھانسی پر عائد غیر اعلانیہ پابندی ختم کر دی گئی تھی،ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مطابق صرف اکتوبر 2015 میں 45 افراد کو پھانسی دی گئی تھی جو کہ کسی بھی مہینے میں پھانسیوں کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ پاکستان میں 6 سال تک پھانسیوں پر غیر اعلانیہ پابندی عائد تھی جبکہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت پابندی پر خاتمے کے بعد شروع میں دہشت گردی میں ملوث افراد کو پھانسیاں دی گئی تھی البتہ مارچ 2015 سے ان افراد کی سزائے موت پر بھی عمل درآمد کیا جانے لگا جو کہ دیگر جرائم میں ملوث تھے۔

متعلقہ عنوان :