ماحولیاتی تحفظ کی ایجنسی نے ایکسپرس وے پروجیکٹ کی دوسری رپورٹ بھی مسترد کر دی

منگل 24 نومبر 2015 14:37

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔24 نومبر۔2015ء)ماحولیاتی تحفظ کے ادارے ( پاک ای پی اے ) نے ایکسپرس وے پروجیکٹ کے بارے میں حکومت کی ماحول پر پڑنے والے اثرات کی دوسری جائزہ رپورٹ بھی مسترد کر دی ہے ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ماحولیاتی ایجنسی( پاک ای پی اے ) نے الزام لگایا ہے کہ جون 2015 میں شروع ہونے والے پروجیکٹ نے ماحولیاتی ایکٹ 1997 کی خلاف ورزی ہے ۔

(جاری ہے)

سیکشن ( دفعہ ) کے مطابق چھوٹے یا بڑے درجے کی ترقیاتی سکیمیں اس وقت تک شروع نہیں کی جا سکتیں جب تک کہ ڈویلپرز پاک ای پی اے کو ماحولیاتی اثرات کی جائزہ رپورٹ پیش نہ کریں ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق 10 ستمبر کو سی ڈی اے نے ایک جائزہ رپورٹ پیش کی جس میں ایکسپرس وے کی توسیع کی وجہ سے ممکنہ ماحولیاتی خطرات کا جائزہ لیا گیا ہے یہ دوسری رپورٹ ہے جو پروجیکٹ ڈویلپرز نے جمع کروائی ہے اس سے پہلے پاک ای پی اے نے پہلی رپورٹ یہ کہہ کر مسترد کر دی تھی کہ یہ غیر پیشہ وارانہ ہے اور معلومات سے خالی ہے اپنے جواب میں پاک ای پی اے نے لکھا کہ ایجنسی جائزہ رپورٹ کو ماحولیاتی منظوری نہیں دے سکتی ۔