قومی اسمبلی کمیٹی برائے سی ڈی اے کھوکھا منسوخی کا اجلاس؛ کھوکھا ایسوسی ایشن کے لئے لچکدار رویہ اختیار کرتے ہوئے سی ڈی اے افسران کی شدید سرزنش

منگل 24 نومبر 2015 14:37

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔24 نومبر۔2015ء) قومی اسمبلی کی کمیٹی برائے سی ڈی اے کھوکھا منسوخی کا اجلاس گزشتہ روز پارلیمنٹ ہاؤس میں چیئرمین ڈاکٹر عباد اللہ کی سربراہی میں ہوا ۔ کمیٹی ممبران نے کھوکھا ایسوسی ایشن کے لئے لچکدار رویہ اختیار کرتے ہوئے سی ڈی اے افسران کی شدید سرزنش کی اور کھوکھوں کی الاٹمنٹ اور منسوخی کی وجوہات کا تمام ریکارڈ ایک دن کے بعد پیش کرنے کا حکم دے دیا ہے ۔

کمیٹی ممبران نے وفاقی دارالحومت میں بلدیاتی الیکشن کے انعقاد کے باعث کھوکھوں کی بحالی کا جلد ممکنہ طور پر فیصلہ کرنے کے لئے روزانہ کی بنیاد پر کمیٹی کا اجلاس طلب کیا ہے جبکہ دوسری جانب سی ڈی اے کے شعبہ میونسپل ایڈمنسٹریشن کے ڈائریکٹر کیپٹن(ر) شہباز طاہر نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ 1986 ء میں اس وقت کے صدر ضیاء الحق کے حکم پر غیر ترقی یافتہ سیکٹرز اور شہر کے گرد و نواح میں غیر ترقی یافتہ علاقوں میں عارضی بنیادوں پر ماہانہ سات سو روپے کرائے پر 236 کھوکھوں کو لائسنس جاری کئے جبکہ بعدازاں 2009 میں مزید 249 کھوکھوں کے لائسنس جاری کئے گئے اس طرح منظور شدہ 485 عارضی کھوکھوں کے لائسنس یکم نومبر 2013 کو سیکورٹی اور دیگر وجوہات کی بنا پر چیئرمین کے حکم پر منسوخ کر دیئے گئے تاہم آڈٹ کے اعتراضات کے باعث ان کھوکھوں کے مالکان سے 2014 میں فیسیں وصول کی گئیں جبکہ منسوخ شدہ 485 کھوکھوں میں سے 315 کھوکھے اب تک گرائے جا چکے ہیں ۔

(جاری ہے)

ڈائریکٹر ڈی ایم اے نے موقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ قانون کے مطابق تمام کھوکھے منسوخ شدہ ہیں ۔ کمیٹی نے آج کھوکھا ایسوسی ایشن کو موقف بیان کرنے کے لئے طلب کیا ہے کمیٹی کے دیگر ممبران میں عبدالمجید خاخان خیل ، فرحانہ قمر ، مہرین رزاق بھٹو ، عمران خٹک اور عبدالمنان بھی موجود تھے ۔