احتساب عدالت نے آصف علی زرداری کو ایس جی ایس اور کوٹیکنا ریفرنس میں عدم ثبوت کی بنا پر بری کردیا
منگل 24 نومبر 2015 14:01
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔24 نومبر۔2015ء) احتساب عدالت نے سابق صدر اور پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کو ایس جی ایس اور کوٹیکنا ریفرنس میں عدم ثبوت کی بنا پر بری کردیا۔احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے 11 نومبر کو کیس کا فیصلہ محفوظ کیا تھا جو منگل کو سنایا گیا۔ عدالتی فیصلہ سنائے جانے کے وقت آصف زرداری کے وکیل سینیٹرفاروق ایچ نائیک نیب پراسیکیوٹر چوہدری ریاض اور آصف زرداری کے پیر اعجاز شاہ بھی عدالت میں موجود تھے عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ نیب آصف زرداری کے خلاف دونوں ریفرنسز میں ٹھوس شواہد فراہم کرنے میں ناکام رہا، نیب کے پاس ریفرنسز کے اصل دستاویزات تک موجود نہیں ‘ دونوں ریفرنسز کے مرکزی ملزمان پہلے ہی بری ہوچکے ہیں۔
عدالتی فیصلے کے بعد آصف علی زرداری کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ احتساب بیورو کے سابق سربراہ سیف الرحمان نے آصف علی زرداری پر جھوٹے مقدمات قائم کئے اور عدالت میں کوئی ثبوت پیش نہیں کیا گیا تاہم عدالت نے انہیں چھ ریفرنس میں بری کردیا اور ایک ریفرنس اثاثہ جات کا رہ گیا جس میں امید ہے کہ وہ جلد بری ہوجائیں گے۔(جاری ہے)
انہوں نے انصاف پر مبنی فیصلہ دیا ،کوئی ایسا کا غذ نہیں تھا جس سے یہ ثابت ہو سکے کہ آصف زرداری نے کوئی کمیشن لی ہے۔
آصف علی زرداری نے بڑی بہادری سے آٹھ سال جیل کاٹی بے نظیر بھٹو جلا وطن رہیں ،آصف زرداری اپنے بچوں کو نہیں مل سکے وہ وقت کون لائے گافاروق ایچ نائیک نے کہاکہ اب تک آصف علی زرداری چھ ریفرنسز میں بری ہو چکے ہیں ایک ریفرنس اثاثہ جات سے متعلق رہ گیا ہے وہ چل رہا ہے امید ہے اللہ تعالیٰ اس میں بھی فتح دے گا میں نے تو معاملہ اللہ پر چھو ڑاہے کہ آصف زرداری کا بہت بڑا دل ہے ان پر بے شمار مقدمات بنائے گئے انہوں نے کبھی کسی سے انتقام نہیں لیا اور ہمارے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری بھی یہی بات کرتے ہیں بے نظیر بھٹو بھی یہی بات کرتی تھیں کہ جمہوریت ہی بہترین انتقام ہے۔آصف علی زرداری بدلا لینے کے قائل نہیں وہ ہمیشہ لوگوں کو معاف کردیتے ہیں ان کا کہنا تھا کہ سوئٹرز لینڈ میں بھی مقدمہ ختم ہو چکا ہے۔واضح رہے کہ سابق صدر کے خلاف یہ دونوں ریفرنس 1998 میں حکمراں جماعت پاکستان مسلم نواز کے دوسرے دور حکومت میں بنائے گئے تھے ‘ریفرنس میں سابق وزیر اعظم بینظیر بھٹو اور سینٹرل بورڈ آف ریونیو کے چیئرمین آے ار صدیقی کو بھی نامزد کیا گیا تھا۔بینظیر بھٹو کی 2007 میں شہادت کے بعد اْن کا نام اس ریفرنس سے خارج کر دیا گیا تھا جبکہ اے ار صدیقی کے خلاف اس ریفرنس میں عدالتی کارروائی عمل میں لائی گئی جس کے بعد اْنھیں اس مقدمے سے بری کر دیا گیا۔سابق صدر آصف علی زرداری کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے ان ریفرنس میں اپنے موکل کی بریت کے خلاف احتساب عدالت میں درخواست دائر کی تھی جس میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ اْن کے موکل کے خلاف سیاسی اختلافات کی بنیاد پر ریفرنس دائر کیے گئے تھے۔اْنھوں نے کہا کہ قومی احتساب بیورو کے پاس ایسے کوئی شواہد نہیں ہیں جن سے یہ معلوم ہوتا ہوکہ آصف علی زرداری نے مذکورہ کمپنیوں کو ٹھیکے دینے میں کوئی کک بیکس بھی وصول کی ہے۔فاروق ایچ نائیک کا موقف تھا کہ قومی احتساب بیورو کے پاس اصل دستاویزات کی اصل کاپی بھی موجود نہیں ہے جس پر عدالت نے نیب کو اصل دستاویزات پیش کرنے کو کہا تاہم احتساب بیورو کے حکام نے اس بارے میں لاعلمی کا اظہار کیا۔قومی احتساب بیورو نے آصف علی زرداری کو بطور صدر حاصل استثنی ختم ہونے کے بعد اْن کے خلاف ریفرنسز دوبارہ کھولنے کے لیے احتساب عدالت میں درخواست دائر کی تھی۔اس پر اسلام آباد کی احتساب عدالت نے پانچ ریفرنس میں اْن پر فرد جرم عائد کرنے کے لیے آصف علی زرداری کو طلب کیا تھا تاہم اْن کے وکیل نے پانچوں ریفرنسز میں بریت کی درخواست دی تھی۔احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے پہلے مرحلے میں اے آر وائی، پولو گراوٴنڈ اور اْرسس ریفرنس میں سابق صدر کو بری کر دیا تھا جبکہ منگل کے روز ایس جی ایس اور کوٹیکنا ریفرنس میں انھیں بری کر دیا گیا ذرائع کے مطابق اب آصف زرداری کے خلاق آمدن کے معلوم ذرائع سے زیادہ جائیداد بنانے کے اثاثہ جات ریفرنس راولپنڈی کی احتساب عدالت میں زیر سماعت ہے۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
پاکستان کو غزہ کی بڑھتی ہوئی صورتحال پر گہری تشویش ہے،وفاقی وزیردفاع خواجہ آصف
-
طالب علموں کو پتا ہونا چاہیے کہ کونسی حکومت ہائرایجوکیشن کے لئے مخلص ہے، گورنرپنجاب
-
قومی اسمبلی اجلاس، وزراء کی عدم شرکت پر اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق برہم
-
ایران کی صدر کے دورہ سے متعلق اپوزیشن کو اعتماد میں لیں گے،اسحاق ڈار
-
آزاد ویزہ پالیسی کا حامی ہوں ،چاہتا ہوں سکھوں کے لئے پاکستان کے ویزے آسان کردیئے جائیں ، محسن نقوی
-
بانی پی ٹی آئی فوجی قیادت کے ساتھ مذاکرات چاہتے لیکن کوئی جواب نہیں آیا
-
ہم مذاکرات صرف فوج، آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی کے ساتھ کریں گے
-
اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کے خط پر فل کورٹ کی تشکیل سے گریز،عدالتی امور میں انٹیلیجنس ایجنسیوں کی مداخلت کے حوالے سے چیف جسٹس آف پاکستان کا بیان
-
پاکستان کی ترقی کے سفر میں رخنہ ڈالنے والوں کی تمام کوششیں ناکام ہوں گی
-
کراچی: سابق شوہر نے بیوی کوچھریوں کے وار کرکے قتل کردیا
-
آئین میں کہاں لکھا ہے کابینہ قانون سے بالاترہے۔ چیف جسٹس
-
ریاستہائے متحدہ امریکہ اورپاکستان کے درمیان ٹریڈ اینڈ انویسٹمنٹ فریم ورک ایگریمنٹ (ٹی آئی ایف ای) کا بین المذاکرہ اجلاس
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.