احتساب عدالت نے سابق صدر آصف زرداری کو ایس جی ایس اور کوٹیکنا ریفرنسز میں بری کردیا

منگل 24 نومبر 2015 12:42

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔24 نومبر۔2015ء) اسلام آباد کی احتساب عدالت نے سابق صدر آصف علی زرداری کو ایس جی ایس اور کوٹیکنا ریفرنسز میں بری کردیا‘ عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ ریفرنسز کی اصل دستاویزات کے بغیر نہ کارروائی آگے بڑھائی جاسکتی ہے نہ ملزم کو سزا دی جاسکتی ہے۔ تفصیلات کے مطابق منگل کو احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے 11نومبر کا محفوظ کیا گیا فیصلہ سناتے ہوئے سابق صدر آصف علی زرداری کو ایس جی ایس اور کوٹیکنا ریفرنس سے بری کردیا۔

آصف علی زرداری پر غیر ملکی کمپنی کو پری شپمنٹ ٹھیکہ دینے میں کمیشن وصولی کا الزام تھا۔ دونوں ریفرنسز 17سال تاخیر کا شکار رہے۔ نیب کو احتساب عدالت کی طرف سے بار بار اصل دستاویزات فراہم کرنے کا موقع دیا جاتا رہا تاہم نیب کی طرف سے پراسیکیوٹر عدالت میں پیش ہوتے رہے اور یہی کہتے رہے ان ریفرنس کی اصل دستاویزات نہیں ہیں جس پر منگل کو عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ ریفرنسز کی اصل دستاویزات کے بغیر ملزم کو سزا دی جاسکتی ہے نہ کارروائی آگے بڑھائی جاسکتی ہے۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ 1998ء میں یہ دونوں ریفرنسز آصف علی زرداری‘ سابق وزیراعظم محترمہ بے نظیر بھٹو اور سابق چیئرمین سی بی آر اے آر صدیقی پر بنائے گئے تھے۔ بینظیر بھٹو کی شہادت کے بعد ان کا نام ریفرنسز سے خارج کردیا گیا تھا جبکہ سابق چیئرمین سی بی آر جو کہ ان ریفرنسز کے اہم ملزم تھے ان کا ٹرائل ہوا تھا جس کے بعد انہیں بری کردیا گیا تھا۔ سابق صدر آصف علی زرداری ان ریفرنسز میں گرفتاری کے بعد ضمانت پر رہا ہوئے تھے۔

این آر او کے ذریعے یہ ریفرنسز ختم ہوئے مگر سپریم کورٹ نے دوبارہ بحال کردیئے تھے دونوں ریفرنسز میں شہادتیں مکمل ہونے کے بعد سابق صدر آصف علی زرداری کی طرف سے بریت کی درخواست دی گئی تھی۔ احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے آصف علی زرداری کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ آصف علی زرداری نے آٹھ سال جیل کاٹی چھ ریفرنسز میں بری ہوچکے ہیں ان سے سیاسی انتقام لینے کے لئے سیف الرحمن نے جھوٹے کیسز بنائے۔ آصف علی زرداری نے کبھی کسی سے انتقام نہیں لیا کسی سے کوئی گلہ شکوہ نہیں نہ ہی بدلہ لینا چاہتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :