بیروت دھماکوں سے فلسطینیوں کا کوئی تعلق نہیں، شرانگیز مہم بند کی جائے، حماس

فلسطینی قوم خود ظالم ،غاصب ریاست کی منظم ریاستی دہشت گردی کا شکار ہے ،دھماکوں کا الزام عائد کرنا زخموں پر نمک پاشی ہے، بیان

ہفتہ 14 نومبر 2015 11:14

بیروت (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔14 نومبر۔2015ء) حماس نے لبنان کے بعض ذرائع ابلاغ کی جانب سے بیروت میں دھماکوں میں فلسطینیوں کو مورد الزام ٹھہرانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بیروت میں ہونیوالی دہشت گردی کا فلسطینیوں سے کوئی تعلق نہیں ہے، فلسطینی شہریوں کے خلاف منفی اور شرانگیز مہم بند کی جائے۔ اطلاعات کے مطابق حماس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ لبنان میں ہونیوالی تازہ دہشت گردی ایک وحشیانہ کارروائی ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔

مگر اس واقعے کی آڑ میں فلسطینیوں کے خلاف نفرت پرمبنی مہم چلانے کی قطعا کوئی گنجائش نہیں ہے۔حماس نے کہا ہے کہ بیروت میں دہشت گردی قابل مذمت اقدام ہے مگر فلسطینی قوم کا اس واقعے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

(جاری ہے)

بیروت اور دوسرے ملکوں میں فلسطینیوں کیخلاف جاری منفی پروپیگنڈہ اور شرانگیز مہم بند کی جائے۔حماس نے کہاکہ فلسطینی قوم خود ایک ظالم اور غاصب ریاست کی منظم ریاستی دہشت گردی کا شکار ہے۔ اس لئے فلسطینیوں پر بیروت دھماکوں کا الزام عاید کرنا فلسطینیوں کے زخموں پر نمک پاشی ہے۔ بیروت دھماکوں کی ذمہ داری فلسطینیوں پرعاید کرکے ایک نیا تنازع کھڑا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ مگر ہم فلسطینیوں کے خلاف کسی بھی شرانگیز مہم کو برداشت نہیں کریں گے۔