ایران سے سالانہ 150ارب روپے کا پیٹرول اور ڈیزل پاکستان میں اسمگل ہونے کا انکشاف

وزارت پیٹرولیم نے چاروں صوبوں ،اوگرا اور ایف بی آر کوغیر قانونی اقدام میں ملوث افراد کیخلاف کارروائی کی ہدایت کر دی سمگل شدہ پیٹرولیم مصنوعات ملک کی مجموعی کھپت کا 20سے 25فیصد بنتی ہیں،معیشت کو بھاری نقصان ہو رہا ہے ‘نیب کا وزارت پیٹرولیم کو خط

جمعہ 13 نومبر 2015 22:51

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔13 نومبر۔2015ء) ایران سے سالانہ 150ارب روپے کا پیٹرول اور ڈیزل پاکستان میں اسمگل ہونے کا انکشاف ہوا ہے ، وزارت پیٹرولیم نے چاروں صوبوں ،اوگرا اور ایف بی آر کو اسمگلنگ کی روک تھام اور غیر قانونی فروخت میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کی ہدایت کر دی ۔ نجی ٹی وی نے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ نیب کی جانب سے 4نومبر کو وازرت پیٹرولیم کو ایران سے پیٹرول اور ڈیزل کی اسمگلنگ رکوانے کے لئے خط لکھا گیا تھا جس کے بعد پٹرولیم مصنوعات کی اسمگلنگ اور غیر قانونی فروخت روکنے کے لئے وزارت پیٹرولیم حرکت میں آگئی ۔

اس حوالے سے وزارت پٹرولیم نے چیئرمین اوگرا ، چاروں صوبوں کے چیف سیکرٹریز اور ایف بی آر کو خط لکھا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ایران سے سالانہ 150ارب روپے کا پیٹرول اور ڈیزل اسمگل ہو رہا ہے جوکہ ملک کی مجموعی کھپت کا 20سے 25فیصد بنتا ہے ۔

(جاری ہے)

اس غیر قانونی اقدام سے ملکی معیشت کو بھاری نقصان ہو رہا ہے جبکہ اس سے غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث عناصر کو بھی مدد ملتی ہے ۔ خط میں اوگرا ، چاروں صوبوں اور ایف بی آر کو ہدایت کی گئی ہے کہ پیٹرولیم اور ڈیزل کی اسمگلنگ اور غیر قانونی فروخت میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کی جائے ۔اس کے ساتھ وزارت پٹرولیم نے تمام اداروں سے ماہانہ عملدرآمد رپورٹ بھی طلب کر لی ۔