زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں بھرپور طریقے سے جاری

جمعہ 13 نومبر 2015 22:07

اسلام آباد/سوات /شانگلہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔13 نومبر۔2015ء) زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں بھرپور طریقے سے جاری ہیں جن کے تحت اب تک متاثرہ علاقوں میں44,642 ٹینٹ 63,721کمبل،9,794چٹائیاں ،1086,03ٹن خوراک کے پیکٹ ،22,000ترپالیں،14ٹن پانی کی بوتلیں، 49صاف پانی کے پلانٹس ،جنریٹرسیٹس اور27ٹن دوائیاں بھیجی جاچکی ہیں، خیبر پختون خواہ میں جا ں بحق 223افراد کے لواحقین اور زخمی ہونے والے426افراد کو امدادی رقوم فراہم کردی گئیں ،پنجاب میں جاں بحق 5افراد کے لواحقین کو امدادی رقوم فراہم کردی گئیں ، گلگت بلتستان کی طرف سے 10جاں بحق افراد کے لواحقین اور16زخمی افراد کو اور فاٹا میں28جاں بحق افراد کے لواحقین اور143زخمی افراد کو امدادی رقوم دی گئی ہیں ۔

جمعہ کوچیئرمین این ڈی ایم اے میجر جنرل (ر)اصغر نواز نے صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کی ٹیم کے ہمراہ زلزلہ سے متاثرہ مالاکنڈڈویژن کے اضلاع تورغر،داسو ،شانگلہ ،سوات کے علاقوں کا دورہ کیا۔

(جاری ہے)

اس دورے کے دوران چیئرمین این ڈی ایم اے کو تورغر کے کمشنر اورڈپٹی کمشنر ،ڈپٹی کمشنرکوہستان ،کمشنر مالاکنڈ ڈویژن اور جنرل کمانڈنگ آفیسر ،بریگیڈیئر نے متاثرہ علاقوں میں مقامی ضلعی انتظامیہ کی جانب سے تمام متعلقہ اداروں کے تعاون سے کی جانے والی امدادی کاروائیوں کے بارے میں بریفنگ دکی۔

چیئرمین این ڈی ایم اے کو بتایا گیا کہ اب تک متاثرہ علاقوں میں44,642,ٹینٹ ،63,721کمبل،9,794چٹائیاں ،1086,03ٹن خوراک کے پیکٹ ،22,000ترپال،14ٹن پانی بوتلوں کی شکل میں ،49صاف پانی کے پلانٹس جنریٹرسیٹس اور27ٹن دوائیاں متاثرین زلزہ تک بھیجی جاچکی ہیں۔متاثرین میں معاوضے کی تقسیم کے بارے میں بات کرتے ہوئے چیئرمین این ڈی ایم اے صاحب کو بتایا گیا کہ خیبر پختون خواہ میں جا ں بحق ہونے والے 223افراد کے لواحقین اور زخمی ہونے والے426افراد کو امدادی رقوم فراہم کی گئی ہیں جبکہ پنجاب کی طرف سے جاں بحق ہونے والے 5افراد کے لواحقین کو امدادی رقوم فراہم کی گئی ہیں اسی طرح گلگت بلتستان کی طرف سے 10جانبحق افراد کے لواحقین اور16زخمی افراد کو اور فاٹا میں28جان بحق ہونے والے افراد کے لواحقین اور143زخمی افراد کو امدادی رقوم دی گئی ہیں۔

چیئرمین این ڈی ایم اے نے اس بات سے زور دیا کہ مکمل تصدیق کے بعد معاوضہ دیا جائے تاکہ اصل حق داروں کو ان کا حق مل سکے۔این ڈی ایم اے نے اب تک امدادی کاروائیاں کرتے ہوئے مختلف اقدامات بھی کئے ہیں۔ ترجمان کے مطابق 5ہیلی کاپٹر مسلسل امدادی کاموں میں مصروف ہیں۔ ہیلی کاپٹر ابھی تک امدادی کاروائی کرتے ہوئے 98چکر لگاچکے ہیں۔ نیشنل ہائی ویز اتھارٹی کے مطابق تمام سڑکیں آمدورفت کے لئے مکمل طورپر کھلی ہیں۔

تمام صحت کے مراکز مکمل طورپر کام کررہے ہیں اور ایمرجنسی کی صورت میں فوری امدادکے لئے تیار ہیں ۔ پہلے سے موجودمراکز میں پاکستانی فورسز کی طرف سے4عدد مزید میڈیکل ٹیموں کا اضافہ کیا گیا ہے۔این ڈی ایم اے کی ٹیمیں پہلے سے مالاکنڈ ڈویژن میں موجود ہیں جو امدادی مہم کی نگرانی کررہی ہیں۔این ڈی ایم اے تمام امدادی کاروائیوں کی مکمل نگرانی کررہاہے اوراپنے تمام وسائل کو برؤئے کارلاتے ہوئے صوبائی اور فاٹا کے علاقوں میں تعلق کو مضبوط بناتے ہوئے امدادی کاروائیوں کو جاری رکھے ہوئے ہے۔