ملک سیاسی اور معاشی ڈھانچہ پر بری طرح مفلوج ہوچکاہے،شیخ رشید

قرضے تارنے کے لئے قرضے لئے جارہے ہیں،پیپلز پارٹی کی افسران لیگ بدمعاشی سے بلدیاتی الیکشن پر قبضہ کررہے ہیں اداروں سے الجھنا اور اپنے پاؤں پر خود کلہاڑی مارنا ن لیگ کی پرانی عادت ہے،خصوصی انٹرویو

جمعہ 13 نومبر 2015 21:39

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔13 نومبر۔2015ء) ملک سیاسی اور معاشی ڈھانچہ پر بری طرح مفلوج ہوچکاہے۔ قرضے تارنے کے لئے قرضے لئے جارہے ہیں۔پیپلز پارٹی کی افسران لیگ بدمعاشی سے بلدیاتی الیکشن پر قبضہ کررہے ہیں۔ اداروں سے الجھنا اور اپنے پاؤں پر خود کلہاڑی مارنا ن لیگ کی پرانی عادت ہے۔ان خیالات کا اظہار عوامی مسلم لیگ کے سربراہ سید شیخ نے آن لائن کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ ملک کی سیاسی صورتحال انتہائی مخدوش ہوچکی ہے۔ سیاسی پارئیاں اور سیاست دان اپنے ذاتی مفادات کوترجیح دے ہے ہیں۔ عوام کی فلاح کا جذبہ کسی کے دل میں نہیں ہے۔زاتی روابط کی بنیادپر وزارتوں اور اہم عہدوں کی بندر بانٹ ہورہی ہے۔ میرٹ نام کی کوئی چیز ملک میں نظر نہیں آتی۔

(جاری ہے)

انہوں نے ملکی معیشت کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی مالی حالت شریف برادران نے انتہائی خستہ کردی ہے۔

حالات اس حدتک بگڑ چکے ہیں کہ قرضوں کی ادائیگی کے لئے قرضے حاصل کئے جارہے ہیں۔ ذاتی مفادات کی خاطر سعودیہ سے پیسے لیکر نام کے ترقیاتی منصوبہ شروع کئے جارہے ہیں۔ ان منصوبوں کا خمیازہ عوام کوآنیوالے دورمیں مزیدمہنگائی اور ٹیکسوں کی صورت میں بھگتنا پڑے گا۔ حکومت کامقصد صرف قرضہ لینا ہی رہ گیاہے۔ اگر انہوں نے اپنی ن بدلی تو پاکستان کا حال صومالیہ اور ایتھوپیا جیسا ہوسکتاہے۔

انہوں نے مزیدکہا کہ بلدیاتی انتخابات میں بدمعاشی اور طاقت کے ذور پر الیکشن پہ قبضہ کیاگیا ہے۔پنجاب اور سندھ حکومتیں اپنے اختیارات اوربازوپر عوام پر زبردستی مسلط ہورہے ہیں۔ شیخ رشیدنے کہا کہ ن لیگ ہمیشہ سے ہی اداروں سے ٹکراؤ کی سیاست کرتی رہی ہے۔ان کی حکومت کو دو سال ہوجائیں تو انکو خودبے چینی ہونا شروع ہوجاتی ہے۔ اور پھر یہ اداروں سے تصادم کی صورتحال خودہی پیدا کرلیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو اس وقت دیانتدار امانت دار قیادت کی ضرورت ہے جس میں انصاف کا بول بالاہو۔ اور ہر شخص کو روٹی کپڑا مکان جیسی بنیادی سہولیں میسر ہوں۔