ہٹ دھرمی قائم ،مودی سرکار کی عدم برداشت پر پارلیمنٹ میں بحث پر مشروط آمادگی

Zeeshan Haider ذیشان حیدر جمعہ 13 نومبر 2015 21:00

ممبئی ( اُردو پوائنٹ تازہ ترین ۔۔ آئی پی اے ۔۔13 نومبر۔2015ء ) بھارت کی مودی سرکار نے عدم برداشت اور انتہا پسندی بڑھنے کے معاملے پر پارلیمنٹ میں بحث پر مشروط آمادگی ظاہر کردی ہے اور اپوزیشن جماعت کانگریس سے کہا ہے کہ گروہ بھی ’ برداشت‘ کی پالیسی پر عمل کرے تو پارلیمنٹ میں عدم برداشت پر بحث کی جاسکتی ہے ۔ مودی سرکار کی انتہا پسندی کیخلاف زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی سیکڑوں شخصیات احتجاج اور اعلیٰ ایعوارڈ تک واپس کرچکی ہیں اور اپوزیشن جماعت کانگریس نے مودی سرکار کی پالیسی پر کڑی تنقید ہے جس پر حکمران جماعت انتہا پسندی بڑھنے کے بعد بھارت کیخلاف اندرونی و بیرونی نفرت کا ذمہ دار کانگریس کو قراردے رہی ہے اور کہہ رہی ہے کہ کانگریس سیاسی پوائنٹ سکورنگ کیلئے مودی سرکار کیخلاف عدم برداشت کا پروپیگنڈا کررہی ہے ۔

(جاری ہے)

جمعہ کو مودی سرکار کے پارلیمانی امور کے وزیر وین کائیہ نیدو نے اخباری نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کانگریس پر اپنا الزام دہرایا اور کہا کہ اگر اپوزیشن جماعت خود بھی برداشت کے اصول پر عمل کرے اور پارلیمنٹ کی کارروائی چلنے دے تو حکومت عدم برداشت پر بحث کرانے کیلئے تیار ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں نیدو نے کہا ٹیپو سلطان کے بارے میں مختلف لوگ مختلف آرا رکھتے ہیں ،کچھ لوگ ٹیپو سلطان کو ہیرو مانتے ہیں اور کچھ مذمت کرتے ہیں ، اس معاملے پر بحث پرامن طور پر آگے بڑھائی جاسکتی ہے ۔