چئیرمین این ڈی ایم اے کا زلزے سے متاثرہ علاقوں کا دورہ

متاثرہ علاقوں میں تمام متعلقہ اداروں کے تعاون سے کی جانے والی امدادی کاروائیوں بارے بریفنگ دی گئی

جمعہ 13 نومبر 2015 19:55

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔13 نومبر۔2015ء)چئیرمین این ڈی ایم اے میجر جنرل اصغر نواز صاحب نے صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کی ٹیم کے ہمراہ زلزلہ سے متاثرہ ماکنڈ ڈویژن کے اضلاع تورغر ، داسو، شانگلہ ، سوات کے علاقوں کا دورہ کیا ۔اس دورے کے دوران چیئرمین این ڈی ایم اے کو تورغر کے کمشنر اور ڈپٹی کمشنر، ڈپٹی کمشنر کوہستان، کمشنر مالاکنڈ ڈویژن اور جنرل کمانڈنگ آفیسر / بریگیڈئیر صاحب نے متاثرہ علاقوں میں مقامی ضلعی انتظامیہ کی جانب سے تمام متعلقہ اداروں کے تعاون سے کی جانے والی امدادی کاروائیوں کے بارے میں بریفنگ دی۔

چئیرمین این ڈی ایم اے صاحب کو بتایا گیا کہ اب تک متاثرہ علاقوں میں 44,642, ٹینٹ ، 63,721کمبل، 9,794چٹائیاں ، 1086.03ٹن خوراک کے پیکٹ ، 22,000 ترپال، 14 ٹن پانی بوتلوں کی شکل میں ، 49 صاف پانی کے پلانٹ 12جنریٹر سیٹس اور 27 ٹن دوائیاں متاثرین زلزہ تک بھیجی جاچکی ہیں ۔

(جاری ہے)

متاثرین میں معاوضے کی تقسیم کی بارے میں بات کرتے ہوئے چئیرمین این ڈی ایم اسے صاحب کو بتایا گیا کہ خیبر پختون خواہ میں جانبحق ہونے والے223افراد کے لواحقین اور زخمی ہونے والے426 افراد کو امدادی رقوم فراہم کی گئی ہیں جبکہ پنجاب کی طرف سے جانبحق ہونے والے 5 افرادکے لواحقین کو امدادی رقوم فراہم کی گئی ہیں اسی طرح گلگت بلتستان کی طرف سے 10جانبحق افراد کے لواحقین اور 16 زخمی افراد کو اور فاٹا میں 28جانبحق ہونے والے افراد کے لواحقین اور 143زخمی افراد کو امدادی رقوم دی گئی ہیں ۔

چئیرمین این ڈی ایم اے نے اس بات پر زور دیا کہ مکمل تصدیق کے بعد معاوضہ دیا جائے تا کہ اصل حق داروں کو ان کا حق مل سکے ۔ این ڈی ایم اے نے اب تک امدادی کاروائیاں کرتے ہوئے درج ذیل اقدامات بھی کیئے ہیں٭5 ہیلی کاپٹر مسلسل امدادی کاموں میں مصروف ہیں ۔٭ہیلی کاپٹر ابھی تک امدادی کاروائی کرتے ہوئے 98چکر لگا چکے ہیں۔٭3 عدد ریلیف کیمپ اور 27ایسے مقامات بنائے گئے ہیں جہاں سے متاثرین میں اشیا ء تقسیم ہو رہی ہیں ۔

٭نیشنل ہائی ویز اتھارٹی کے مطابق تما م سڑکیں آمد و رفت کے لیئے مکمل طور پر کھلی ہیں ۔٭تمام صحت کے مراکز مکمل طور پرکام کر رہے ہیں اور ایمرجنسی کی صورت میں فوری امداد کے لیے تیار ہیں ۔ ٭پہلے سے موجود مراکز میں پاکستانی فورسز کی طرف سے 4 عدد مزید میڈیکل ٹیموں کا اضافہ کیا گیا ہے ۔ ٭NDMAکی ٹیمیں پہلے سے مالاکنڈ ڈویژن میں موجود ہیں جو امدادی مہم کی نگرانی کر رہی ہیں ۔٭این ڈی ایم اے تمام امدادی کاروائیوں کی مکمل نگرانی کررہا ہے اوراپنے تمام وسائل کو برؤئے کار لاتے ہوئے صوبائی اور فاٹا کے علاقوں میں تعلق کو مظبوط بناتے ہوئے امدادی کاروائیوں کو جاری رکھے ہوئے ہے ۔