گرتی برآمدات،روپے کی قدر میں چھ فیصد کمی اور چالیس ارب روپے کے نئے ٹیکس کاروباری برادری کی کمر توڑ دینگے‘حمید اختر چڈھا

40ارب کا منی بجٹ آئی ایم ایف کی ایما پر نافذ کیا جا رہا ہے برآمدات میں سال رواں کے پہلے چار ماہ میں سوا ارب ڈالر سے زیادہ کی کمی واقع ہوئی

جمعہ 13 نومبر 2015 19:52

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔13 نومبر۔2015ء ) فیڈریشن آف پاکستان چیمبر زآف کامرس اینڈ انڈسٹری کے نائب صدر حمید اختر چڈھانے کہا ہے کہ گرتی برآمدات،روپے کی قدر میں چھ فیصد کمی اور چالیس ارب روپے کے نئے ٹیکس کاروباری برادری کی کمر توڑ دینگے،حکومت روپے کو مستحکم کرنے کے اقدامات کرے،روپے کی قدر میں کمی اور ڈالر کی قدر میں اضافہ کے باعث درآمدی مصنوعات کی کاروباری لاگت میں نمایاں اضافہ ہو گیا ہے جس سے برآمدی صنعتوں کی پیداواری لاگت میں بھی اضافہ کا امکان ہے،حکومت روپے کی ڈی ویلیو کے بجائے ویلیو پر توجہ دے۔

اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہ 40ارب کا منی بجٹ آئی ایم ایف کی ایما پر نافذ کیا جا رہا ہے کیونکہ برآمدات میں سال رواں کے پہلے چار ماہ میں سوا ارب ڈالر سے زیادہ کی کمی واقع ہوئی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ حکومت روپے کو مستحکم کرنے کے لیے اقدامات کرے کیونکہ مقامی کرنسی کی قدر کم ہونے سے معیشت کی ڈالر ائیزیشن کی رفتار بڑھ جاتی ہے جو ملکی مفاد کے منافی ہے۔

ڈالر ائیزیشن کے رحجان پر قابو پانے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں ورنہ روپیہ مزید بے قدر ہو جائے گا اور معاملہ ارباب اختیار کے ہاتھ سے نکل جائے گا ۔ حمید اختر چڈھا نے مزید کہا کہ ملک میں پہلے ہی مہنگائی کا راج ہے ،غریب کیلئے دو وقت کی روٹی کمانا مشکل ہو چکا ہے۔روپے کی قدر میں کمی اور ڈالر کی قدر میں اضافہ کے باعث ملک میں مزید مہنگائی ہو جائے گی ۔