حکمرانوں نے 73کے متفقہ آئین سے کھلواڑ کی کوشش کی تو عوام انہیں برداشت نہیں کریں گے‘سراج الحق

الیکشن کمیشن آئین پر عمل کرے تو اسمبلیوں میں براجمان بہت سے چہرے نظر نہیں آئینگے‘امیر جماعت اسلامی کا اجتماع سے خطاب

جمعہ 13 نومبر 2015 19:49

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔13 نومبر۔2015ء ) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ اداروں کے درمیان ٹکراؤ سے نقصان ملک کا ہوگا،حکمرانوں نے 73کے متفقہ آئین سے کھلواڑ کی کوشش کی تو عوام انہیں برداشت نہیں کریں گے،وزیر اعظم جب سے امریکہ کی یاترا کرکے آئے ہیں لبرل لبرل کی رٹ لگا رکھی ہے،حکمران آئین سے انحراف اور بے وفائی کررہے ہیں ، الیکشن کمیشن اگر آئین پر عمل کرے تو آج اسمبلیوں میں براجمان بہت سے چہرے نظر نہیں آئیں گے ، 68سال میں عوام نے کئی بار آمریت اور نام نہاد جمہوریت کوبھگتا مگر ملکی حالات بد سے بدترین ہو گئے ہیں ،عوام کے دکھوں کا مداوا صرف شریعت کے نفاذ میں ہے ، جماعت اسلامی ملک میں غلبہ دین کے مشن پر کاربندہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامع مسجد منصورہ میں جمعہ کے بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ پاکستان کا دستور متفقہ ہے اس پر تمام سیاسی جماعتوں کے ذمہ داران کے دستخط ہیں ۔ دستور کی رو سے یہ ملک اسلامی ہے لیکن حکمران آئین کو متنازعہ بنا نے پر تلے ہوئے ہیں تاکہ امریکہ سمیت اپنے مغربی آقاؤں کوخوش کرسکیں لیکن آئین کو اگرایک بار چھیڑا گیا تو دوبارہ قوم کو اس پر متحد کرنا مشکل ہوجائے گا۔

آئین میں پاکستان کو اسلامی جمہوریہ اور ریاست کا مذہب اسلام تسلیم کیا گیا ہے ،ملک میں قرآن و سنت سے متصادم کسی قانون کی اجازت نہیں بلکہ آئین میں یہ درج ہے کہ پاکستانی عوام کو قرآن و سنت کے مطابق زندگی گزارنے کے لیے تیار کیا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان ایک نظریاتی ریاست اور اسلامی مملکت ہے ،جس کی بنیاد ہی کلمہ طیبہ ہے ،لیکن وزیرا عظم امریکہ سے واپسی پر مسلسل ایسی باتیں کررہے ہیں جو آئین سے متصادم ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی بقا اور سلامتی کا ضامن یہی متفقہ آئین ہے ،اگر حکمرانوں نے اسے اپنی خواہشات کی بھینٹ چڑھانے کی کوشش کی تو ملک و قوم سے اس سے بڑی دشمنی اور کوئی نہیں ہوگی۔انہوں نے کہا کہ قیام پاکستان کیلئے لاکھوں جانوں کا نذرانہ اس لئے دیا گیا تھا کہ یہاں عوام اسلام کے مطابق اپنی زندگی بسر کرسکیں ، لبرل اور سیکولر ازم تو بھارت میں بھی تھا اور برطانوی راج میں جمہوریت بھی موجودہ شکل سے زیادہ بہتر تھی پھر لاکھوں مسلمانوں کو اپنا سب کچھ قربان کرکے تاریخ کی سب سے بڑی ہجرت کرنے کی کیا ضرورت تھی ۔

انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کو ذہن نشین کرلینا چاہئے کہ جو قوم مارشل لاء کے خلاف لاکھوں کی تعداد میں سڑکوں پر آسکتی ہے وہ جمہوریت کے نام پر شخصی آمریت کو بھی برداشت نہیں کرے گی ۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ ملک میں کرپشن ،لوٹ مار اور آئین کی پامالی کا اصل ذمہ دار الیکشن کمیشن ہے جو بار بار بددیانت اور کرپٹ لوگوں کو الیکشن لڑنے کی اجازت دیتا ہے اور آئین کی دفعات کے مطابق امیدواروں کی جانچ پڑتال نہیں کرتا ۔

انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتیں چاہیں تو چوروں اور لٹیروں کو اسمبلیوں تک پہنچنے کا موقع نہیں مل سکتا مگر یہ پارٹیاں چند خاندانوں کے ہاتھوں یرغمال ہیں ۔سراج الحق نے کہا کہ اس وقت قوم کو متحد کرنے کی ضرورت ہے ،دنیا بھر کی اسلام مخالف قوتوں نے پاکستان کو چاروں طرف سے گھیر رکھا ہے ۔انہوں نے کہا کہ موجودہ پاکستان میں آئین کی بالادستی نہ ہونے کی وجہ سے برائی کے سارے دروازے اور کھڑیا ں کھلی ہیں ۔سودی نظام کی وجہ سے حرام کمانا آسان اور حلال کھانا مشکل بنادیا گیا ہے ، انہوں نے کہا کہ آئین میں حکومت اور ریاست کو اسلام کے مطابق زندگی گزارنے کیلئے عوام کو تمام سہولتیں فراہم کرنے کا پابند بنایا گیا ہے ۔