پاکستان میں ترکی کے سفیر صادق بابر گرگن کی وزیراعلی خیبرپختونخوا سے ملاقات،صوبے میں ترکی کے تعاون سے جاری ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال

صوبے میں توانائی کے بحران پر قابو پانے کیلئے قلیل اور طویل مدت کے منصوبوں کو ترجیح دی جا رہی ہے،پرویزخٹک

جمعہ 13 نومبر 2015 19:40

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔13 نومبر۔2015ء) پاکستان میں ترکی کے سفیر صادق بابر گرگن نے وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ پرویزخٹک سے ملاقات کی اور ان سے باہمی دلچسپی کے امور خصوصاً خیبرپختونخوا میں ترکی کے تعاون سے جاری ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال کیا۔ سابق وفاقی وزیروسنیٹر سلیم سیف اﷲ خان اور سابق معاون خصوصی برائے وزیراعلیٰ ملک ریاض بھی اس موقع پر موجود تھے۔

ترک سفیر سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پرویز خٹک نے انہیں موجود ہ صوبائی حکومت کی انتظامی اور خدمات کے نظام میں اصلاحات اور مختلف شعبوں میں ترقی کے حوالے سے حکمت عملی کے بارے میں آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ صوبے میں توانائی کے بحران پر قابو پانے کے لئے قلیل اور طویل مدت کے منصوبوں کو ترجیح دی جا رہی ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ خدمات کے شعبوں کی توانائی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے ایک منصوبے کے تحت صوبے کے تمام زرعی اور آبنوشی کے ٹیوب ویلوں اور سکولوں و ہسپتالوں کو سولر سسٹم پر منتقل کیا جا رہا ہے جس سے ان شعبوں میں بجلی کی عدم دستیابی سے خدمات کے نظام میں پیدا ہونے والا تعطل ختم ہو جائے گا۔

انہوں نے ترک سفیر سے سوات موٹر وے اور ہاؤسنگ کے دو بڑے منصوبوں کے پانی سے بجلی پیدا کرنے کے قابل عمل منصوبوں کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ مقامی اور بیرونی سرمایہ کار ان منصوبوں کی تکمیل میں صوبائی حکومت کے ساتھ شراکت کی بنیاد پر دلچسپی لے رہے ہیں تا ہم انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت ان سرمایہ کاروں کی پیش کشوں پر غور کرے گی جو ان منصبوں کی جلد تکمیل کو ممکن بنا سکیں۔

انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت کی تمام پالیسیاں خدمات کے معیار اور تسلسل کی بنیاد پر حکومت پر عوام کا اعتماد بحال کرنے کیلئے بنائی جا رہی ہیں تا کہ ان خدمات کے حصول کے باعث عوام میں ٹیکسوں کی ذمہ داری کے ساتھ ادائیگی کا قومی جذبہ پیدا ہو سکے۔ ترکی کے سفیر صادق بابر نے ترکی اور خیبر پختونخوا حکومت کے درمیان خصوصاًقیمتی پتھروں، معدنیات، توانائی، تعلیم اور زراعت کے شعبوں میں دو طرفہ تعلقات کو مستحکم بنانے میں دلچسپی ظاہر کی۔ انہوں نے اس شعبوں میں ترکی کیلئے وفود کے تبادلے اور خیبر پختونخوا اور ترکی کے ایک جیسی ثقافت اور روایات کے حامل دو شہروں کو جڑواں شہر قرار دینے کی تجویز پیش کی۔