راولپنڈی میں ہونے والی بارش کے بعد موسم سرما کی شدت میں اضافہ،مختلف علا قوں میں گیس پریشر میں کمی سے عوام کو شدید مشکلات درپیش

جمعہ 13 نومبر 2015 18:43

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔13 نومبر۔2015ء) شہر میں ہونے والی بارش کے بعد موسم سرما کی شدت میں اضافہ ہوتے ہی راولپنڈی کے مختلف علا قوں میں گیس پریشر میں کمی سے عوام کو شدید مشکلات درپیش ہیں ۔گھر کا چولہا جلانے کیلئے مجبور حال شہریو ں کی بڑی تعداد نے سلنڈر وں کا استعمال شروع کر دیا۔ جبکہ کمپریسر کا استعمال بھی بڑھ گیا ہے۔

سی این جی اسٹیشن بند کرنے کے باوجود عوام سوئی گیس کی سہولت سے محروم ہیں۔صوبے کے دیگر حصوں کی طرح موسم سرما کی شدت میں اضافے کے ساتھ ہی عوام کو گیس کی سپلائی تعطل کا شکار ہوگئی ۔ جسکی وجہ سے سکول و کالج جانے والے طلبہ و طالبات سمیت دفاتر جانے والے افراد ناشتے سے محروم ہوئے، عوام کی بڑی تعداد ناشتہ سنٹر و ریسٹورینٹس سے ناشتہ کرنے پر مجبور ہوگئی۔

(جاری ہے)

شہریوں کی اکثریت نے آئے روز کی گیس بندش سے چھٹکارا پانے کیلئے سلنڈر خریدنا شروع کر دئیے ہیں۔ جبکہ مکینوں کی بڑی تعداد نے کمپریسر کا استعمال بھی شروع کر دیا ہے۔ شہر کے مختلف بازاروں میں موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے دکانداروں نے منافع خوری کی غرض سے ناقص سلنڈ روں کی فروخت شروع کر دی ہے ۔جنکو کسی بھی متعلقہ اداروے سے چیک ہونے کا سرٹیفیکیٹ نہیں ہے۔

جس کا استعمال کسی بھی وقت بڑے خا دثے کا سبب بن سکتا ہے۔ گز شتہ برس گیس لو ڈ شیڈنگ کے باعث راولپنڈی کے مختلف علا قوں میں شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تھا جس کے باعث لو گوں نے آ گ کے متبادل انتظام کے طور پر کہیں لکڑ یاں جلا نا اور کہیں سلنڈ ر وں کا استعمال شروع کیا۔جبکہ دوسری جانب لو گوں نے کمپریسر لگا کر بھی سوئی گیس کا پریشر بڑ ھا یا تھا اورشہر میں ناقص سلنڈ روں کی فروخت کے باعث گز شتہ سال بھی گیس سلنڈ ر اور کمپریسردھماکوں کے درجنوں واقعات انتظامیہ کے ریکارڈ میں ہیں۔

جبکہ رواں سال سر دی کی شدت میں اضافہ ہوتے ہی گیس پریشر انتہائی کمی ہوگئی ہے۔ گلی محلوں کے بازاروں میں کم قیمت نا قص گیج کیسلنڈر فروخت کئے جا رہے ہیں۔جنکے معیار کو چیک کرنے کی ذمہ داری کوئی ادارہ بھی نہیں لے رہا، جبکہ کمپریسر کے استعمال کے باوجود ابھی تک محکمہ سوئی گیس کی جانب سے کمپریسرون کے خلاف کسی قسم کا آپریشن شروع نہیں کیا گیا ہے۔

متعلقہ عنوان :