پنجاب یونیورسٹی میں انفارمیشن مینجمنٹ و لائبریریز پر تین روزہ بین الاقوامی کانفرنس اختتام پذیر

لائبریرینز کو جدید مہارتیں سیکھنے کی ضرورت ہے، ماہرین کی سفارشات

جمعہ 13 نومبر 2015 18:08

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔13 نومبر۔2015ء) پنجاب یونیورسٹی شعبہ انفارمیشن مینجمنٹ کے زیر اہتمام منعقدہ بین الاقوامی کانفرنس کے شرکاء نے اپنی سفارشات میں کہا ہے کہ جدید دور میں درپیش چیلنجز سے نبٹنے کے لئے لائبریرینز اور دیگر پروفیشنلز کو معلومات کی فراہمی اور رسائی کے لئے جدید مہارتوں کو سیکھنا ہو گااور اس کے لئے باقاعدہ طور پرٹریننگ پروگرامز منعقد کرانے کی ضرورت ہے۔

کانفرنس میں شریک ایشیا ، مشرقِ وسطیٰ ، یورپ اور امریکہ سمیت دیگر ممالک اور ملک بھرسے محققین نے اتفاق کیا ہے کہ پاکستان میں انفارمیشن مینجمنٹ کے مضمون میں ایسی بین الاقوامی کانفرنسوں کا انتظام لازمی ہے تاکہ پاکستانی پروفیشنلز بین الاقوامی ماہرین کی تحقیقات سے استفادہ کر سکیں اور نت نئی تبدیلیوں سے آگاہ ہو سکیں کیونکہ معلومات کی مختلف جہتوں نے اس مضمون کی بین الاقوامی سطح پر اہمیت میں بے پناہ اضافہ کیا ہے۔

(جاری ہے)

کانفرنس میں فیصلہ کیا گیا کہ مختلف ممالک کے ماہرین کی مدد سے مستقبل میں درپیش چیلنجزسے نمٹنے کیلئے حل تلاش کئے جائیں گے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر ڈاکٹر مجاہد کامران نے کہا کہ پنجاب یونیورسٹی میں پہلی مرتبہ بین الاقوامی کانفرنسوں کے انعقاد اور اساتذہ کو بیرون ممالک بین الاقوامی کانفرنسوں میں شرکت کے لئے بھیجنے کی حوصلہ افزائی کی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اساتذہ کی بین الاقوامی کانفرنسوں میں شرکت کے لئے بجٹ میں 65 ملین روپے مختص کئے گئے ہیں جبکہ گزشتہ برس 145 اساتذہ کو بیرون ممالک کانفرنسوں میں بھیجا گیا ہے جس سے ان کی تحقیقی استعداد میں اضافہ ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ شعبہ انفارمیشن مینجمنٹ اہم شعبہ ہے جس نے ترقی کی ہے اور بین الاقوامی رابطے قائم کئے ہیں۔ ڈاکٹر کنول امین نے کہا کہ کانفرنس کے انعقاد سے نوجوان محققین اور طلباء و طالبات کو بین الاقوامی ماہرین سے تجربات اور علم کے تبادلے کا موقع ملا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانفرنس میں اعلیٰ معیار کے تحقیقی مقالہ جات پڑھے گئے ہیں اور شرکاء کے جوش و خروش نے اسے کامیاب بنا دیا ہے۔ تقریب کے اختتام پر مہمانانِ خصوصی کو سوینرز پیش کئے گئے۔

متعلقہ عنوان :