پاک فوج اورحکومت ایک پیج پر ہیں ، سیاسی اور ملکی معاملات پر انکے درمیان کوئی اختلاف نہیں‘ گورنر پنجاب

(ن) لیگ حکمران نہیں خدمتگار جماعت ہے ،اردوکو بطورسرکاری زبان رائج کرنے کے عدالتی حکم پر بتدریج عمل ہوگا `

جمعہ 13 نومبر 2015 17:38

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔13 نومبر۔2015ء) گورنر پنجاب ملک محمد رفیق رجوانہ نے کہا ہے کہ پاک فوج اورحکومت ایک پیج پر ہیں ، سیاسی اور ملکی معاملات پر انکے درمیان کوئی اختلاف نہیں ،مسلم لیگ (ن)حکمران جماعت نہیں خدمت گار جماعت ہے ،اردوکو بطورسرکاری زبان رائج کرنے کے عدالتی حکم پر بتدریج عمل ہوگا ،ہم نے میڈیا کی تنقید کا ہمیشہ خندہ پیشانی سے سامنا کیا ہے کیونکہ مثبت تنقید سے ہمیشہ اصلاح کا پہلو نکلتا ہے ،میڈیکل سائنسز کے شعبے میں ترقیافتہ اقوام کا مقابلہ کرنے کے لئے پہلے سے کہیں زیادہ محنت کرنا ہوگی خاص طور پر تحقیق کی حوصلہ افزائی ناگزیر ہے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہورمیں یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسنز کے کانووکیشن سے خطاب ، میڈیا نمائندوں اور بعد ازاں آل پاکستان نیوز سوسائٹی کے عہدیداران سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز میں ایک تقریب کے دوران گورنر پنجاب نے کہا کہ میڈیکل سائنسز کے شعبے میں ترقیافتہ اقوام کا مقابلہ کرنے کے لئے پہلے سے کہیں زیادہ محنت کرنا ہوگی خاص طور پر تحقیق کی حوصلہ افزائی ناگزیر ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے نوجوانوں نے دیگر شعبوں کی طرح میڈیکل کے شعبے میں بھی دنیا بھر میں ملک و قوم کا نام روشن کیا ہے اور پاکستانی ڈاکٹرز اور ماہرین پوری دنیا میں اپنی خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مختلف شعبوں میں نمایاں خدمات سرانجام دینے والے ماہرین کی حوصلہ افزائی سے نہ صرف علم و تحقیق کو فروغ ملتا ہے بلکہ مجموعی طور پر تعلیمی کلچر میں بھی مثبت پیش رفت ہوتی ہے۔

گورنر پنجاب نے پاکستان اکیڈمی کو میڈیکل سائنسز کی چالیس سالہ خدمات کو سراہتے ہوئے ماہرین کی حوصلہ افزائی کے لئے کی جانے والے کوششوں کو سراہا ۔ انہوں نے اس موقع پر میڈیکل اور بائیو میڈیکل سائنسز کے شعبے میں کارہائے نمایاں خدمات سرانجام دینے والے ڈاکٹروں اور سائنس دانوں میں فیلوشپ اور گولڈ میڈلز تقسیم کئے۔ اس موقع پر ادارے کے سربراہ ڈاکٹر محمد ہمایوں نے اکیڈمی کے قیام کے مقاصد اور کارکردگی پر روشنی ڈالی۔

تقریب کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر پنجاب نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان پر ملک کی عسکری اور سیاسی قیادت ایک پیج پر ہیں اور اس حوالے سے اختلافات کا تاثر سراسر غلط ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ دفاتر میں اردو کو سرکاری زبان کا درجہ دینے کے سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد کیا جائے گا۔ بعد ازاں آل پاکستان نیوز سوسائٹی کے عہدیداران نے سوسائٹی کے صدر حمید ہارون کی قیادت میں گورنر ہاؤس لاہور میں گورنر پنجاب سے ملاقات کی ۔

اس موقع پر گورنر پنجاب رفیق رجوانہ نے کہا کہ صحافی اور قلمکار قوم کی آنکھیں اور زبان ہوتے ہیں جو مسائل کی نشاندہی کے ساتھ ساتھ ان کے حل کے لیے بھی رہنمائی کا فریضہ انجام دیتے ہیں -انہو ں نے کہاکہ میڈیا میں ترقی اخبار نویسوں کی مرہون ِمنت ہے ، انہو ں نے کہا کہ الیکٹرانک میڈیا نے بلاشبہ بے حد ترقی کی ہے تاہم اخبارات کی اہمیت سے بھی انکار ممکن نہیں جب تک اخبارات کا احاطہ نہ کر لیا جائے تشنگی سی رہتی ہے ۔

گورنر پنجاب نے کہا کہ ہم نے میڈیا کی تنقید کا ہمیشہ خندہ پیشانی سے سامنا کیا ہے کیونکہ مثبت تنقید سے ہمیشہ اصلاح کا پہلو نکلتا ہے۔انہو ں نے کہا کہ اخبار نویس اور قلم کار اپنی تحریروں کے ذریعے قوم کوآگاہ کرنے کے ساتھ ساتھ ان کی ذہنی آبیاری بھی کرتے ہیں جو یقینا خوش آئند پہلو ہے ۔انہو ں نے کہا کہ مسائل کس ملک میں نہیں ہوتے ہمیں اپنی خوبیوں اور اچھائیوں کو بھی موصوع قلم بنانا چاہیے تاکہ دنیا میں پاکستان کا صحیح تشخص اجاگر ہو اور قوم کا مورال بڑھے ۔

گورنر پنجاب نے کہا ہے کہ حکومت آزادی اظہار پر یقین رکھتی ہے اور آج ملک کا میڈیا جتنا آزاد ہے اس کی مثال ماضی میں نہیں ملتی۔انہوں نے کہا کہ گورنر ہاؤس کا ایجنڈا جمہوریت کا ایجنڈا ہے اور ملکی میڈیا جمہوریت کے استحکام کے لئے اپنا کردار ادا کرے۔ اے پی این ایس کے صدر حمید ہارون نے کہا کہ ہم حکومت یہ توقع رکھتے ہیں کہ الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا کو ساتھ ساتھ لے کر چلیں اور اشتہارات کی تقسیم میں اخبارات کو بھی اس کا جائز حصہ دیں۔معروف صحافی ، دانشور اور روزنامہ پاکستان کے چیف ایڈیٹر مجیب الرحمان شامی نے کہا کہ اخباری مالکان توقع رکھتے ہیں کہ گورنر پنجاب اخبارات کو درپیش مسائل کے حل کے لئے اپنا کردار ادا کریں گے۔

متعلقہ عنوان :