پنجاب جرائم میں نمبرون،وزیر اعلیٰ پنجاب کو استعفیٰ دے دینا چاہیے،ترجمان پاکستان عومی تحریک عمرریاض عباسی

جمعہ 13 نومبر 2015 16:29

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔13 نومبر۔2015ء) پاکستان عوامی تحریک کے ترجمان عمرریاض عباسی نے کہا ہے کہ قومی اسمبلی میں چاروں صوبوں میں ہونے والے جرائم سے متعلق پیش ہونے والی رپورٹ ہوشربا اور پنجاب کے حکمرانوں کی گڈ گورننس کے منہ پر طمانچہ ہے،پورے ملک میں ہونے والے جرائم کا 80فی صد پنجاب میں ہونا لمحہ فکریہ ہے ۔جمعہ کو جاری ہونے والی پریس ریلیز میں ترجما ن نے کہاکہ 5سالوں میں ملک بھر میں چوری کے 3لاکھ 74ہزار مقدمات درج ہوئے جن میں سے 3لاکھ 10ہزار پنجاب میں درج ہوئے،راہزنی کی 1لاکھ 20ہزار وارداتوں میں 93ہزار وارداتیں پنجاب میں ہوئیں جو لاقانونیت کا ناقابل تردید ثبوت ہے ۔

ترجمان نے کہاکہ اصل اعداد و شمار اس سے بھی زیادہ خوفناک ہیں،کیونکہ 70فی صد وارداتیں رپورٹ ہی نہیں کی جاتیں۔

(جاری ہے)

ترجمان نے کہاکہ صوبہ کی پولیس عوام کے جان و مال کے تحفظ کی بجائے صرف حکمرانوں کا تحفظ کرتی ہے اور حکمرانوں کیلئے سیاسی خطرہ بننے والوں کو راستے سے ہٹاتی ہے،سانحہ ماڈل ٹاؤن اس کی بد ترین مثال ہے ۔ ترجمان نے کہاکہ جس صوبہ کے حکمران کی ترجیحات میں لاء اینڈ آرڈر اور عوام کے جان و مال کے تحفظ کی
بجائے میٹرو اور اورنج منصوبے ہوں اس صوبہ میں شہری چوروں ،ڈاکوؤں سے اپنی جمع پونجی کیسے محفوظ رکھ سکتے ہیں ،انہوں نے کہاکہ مذکورہ رپورٹ کی روشنی میں بلا مبالغہ کہا جا سکتا ہے کہ پنجاب علاقہ غیر میں تبدیل ہو چکا ہے اور صوبہ پر 8سال سے مسلسل برسر اقتدار وزیر اعلیٰ کو قومی اسمبلی میں پیش ہونے والی اس رپورٹ کے بعد اپنے عہدے سے مستعفی ہو جانا چاہیے۔