فوج کی شکایت پر سیاستدانوں کا ردعمل افسوسناک ہے‘سابق عسکری قیادت

جمعہ 13 نومبر 2015 16:29

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔13 نومبر۔2015ء) سابق فوجیوں کی تنظیم پیسا نے کہا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان پر عمل درامد میں سویلین اداروں کی غفلت پرفوج کے اعتراض پر بعض سیاستدانوں کا ردعمل افسوسناک ہے۔یہ سیاسی معاملات میں مداخلت نہیں بلکہ ملک و قوم کی بقاء کا مسئلہ ہے کیونکہ جنگ جیتنا صرف فوج کا کام نہیں بلکہ سویلین اداروں کو بھی اپنی ذمہ داریاں ادا کرنا چائیے۔

ان خیالات کا اظہار پیسا کے صدر جنرل علی قلی خان نے تنظیم کے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انھوں نے کہا کہ لگتا ہے کہ سیاستدانوں کو فوج کی قربانیوں، آئی ڈی پیز کے مصائب اور دہشت گردی کے خلاف جنگ کے بھاری اخراجات سے کوئی سروکار نہیں۔پیسا پہلے بھی کئی بار کہہ چکی ہے کہ اگر سویلین ادارون نے اپنا کام نہ کیا تو جنگ حتمی فتح پر منتج نہیں ہو گی۔

(جاری ہے)

اگر کسی کو فوج کی تحفظات سے اتفاق نہیں توفوج کو سچ بولنے کو ہدف بنانے کے بجائے ایک وائٹ پیپر کے زریعے قوم کو نیشنل ایکشن پلان کے بیس نکات پر کی جانے والی پیش رفت سے آگاہ کیا جائے۔اس پلان پر عمل درامد تمام قومی اداروں کی ذمہ داری ہے تاہم حکومت کو چائیے کہ اپنی طرف سے کی گئی پیش رفت سے عوام کو آگاہ کرے۔فوج کے اقدامات اور قربانیوں کی وجہ سے یہ ادارہ مقبولیت کی نئی بلندیوں تک پہنچ گیا ہے اسلئے کسی کو بھی ان عناصر کا ساتھ نہیں دینا چائیے جنھوں نے ملک کی دولت لوٹی ہو۔ اجلاس میں ایڈمرل تسنیم، برگیڈئیر میاں محمود،جنرل نعیم اکبر، برگیڈئیر عربی خان، برگیڈئیر سائمن شرف، میجر فاروق حامد خان، میجر محمد اکرم اور برگیڈئیر محمود الحسن بھی موجود تھے۔

متعلقہ عنوان :