ایوان میں اپوزیشن کی جانب سے غلط معلومات فراہم کی جا رہی ہی، مفاہمتی یادداشت میں بجلی کے نرخوں کا تعین نہیں ہوتا، نرخوں کا تعین نیپرا کرتا ہے، قائد اعظم سولر پارک میں کسی بھی قسم کے معاہدے کی خلاف ورزی نہیں ہوئی، ہم نے ہمیشہ قومی مفاد میں فیصلے کئے ہیں

وزیر مملکت برائے پانی و بجلی عابد شیر علی کاسینٹ میں شیری رحمان کے توجہ دلاؤ نوٹس پر اظہار خیال

جمعہ 13 نومبر 2015 14:39

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔13 نومبر۔2015ء) وزیر مملکت برائے پانی و بجلی عابد شیر علی نے کہا ہے کہ ایوان میں اپوزیشن کی جانب سے غلط معلومات فراہم کی جا رہی ہی، مفاہمتی یادداشت میں بجلی کے نرخوں کا تعین نہیں ہوتا، نرخوں کا تعین نیپرا کرتا ہے، قائد اعظم سولر پارک میں کسی بھی قسم کے معاہدے کی خلاف ورزی نہیں ہوئی، ہم نے ہمیشہ قومی مفاد میں فیصلے کئے ہیں۔

وہ جمعہ کو شیری رحمان کے توجہ دلاؤ نوٹس پر سینیٹ میں اظہار خیال کر رہے تھے۔ سینیٹر شیری رحمان نے توجہ دلاؤ نوٹس پیش کرتے ہوئے کہا کہ سی پیک کے 46بلین ڈالر کے منصوبوں پر ہم سب متفق ہیں مگر کچھ ایسے منصوبے جیسے قائد اعظم سولر پارک ان میں خلاف ورزی ہونے کی اطلاعات ہیں، چائنا کے پاس اب تک ٹیرف کے حوالے سے معلومات نہیں پہنچی، اور جو کچھ اخباروں میں اس حوالے سے چھپ رہا ہے وہ بھی قابل غور ہے، اب ٹیرف متنازعہ ہو چکا ہے۔

(جاری ہے)

وزیر مملکت برائے پانی و بجلی عابد شیر علی نے کہا کہ شیری رحمان نے غلط معلومات دی ہیں اور مفاہمتی یادداشت جس پر دستخط ہوئے ہیں ان پر ٹیرف کا ذکر نہیں ہوتا اور اس یادداشت پر وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی جانب سے دستخط ہوئے اور اب نیپرا نے ریٹ مختص کرنے ہیں اس معاملے میں کسی بھی قسم کی خلاف ورزی نہیں ہوئی، ہم نے ہمیشہ قومی مفاد میں فیصلے کئے ہیں اور 1.5بلین ڈالر کے منصوبوں ہیں اور نیپرا نے 14.1سینٹ قیمت مقرر کی ہے۔