آرمی کی طرف سے گورننس بہتر بنانے کی بات کرنا کوئی بڑی بات نہیں،رحمان ملک

جمعہ 13 نومبر 2015 12:19

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔13 نومبر۔2015ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما و سینیٹر رحمان ملک نے کہا ہے کہ آرمی کی طرف سے گورننس بہتر بنانے کی بات کرنا کوئی بڑی بات نہیں ہے ، نواز شریف ، آصف زرداری اور عمران خان بھی گورننس بہتر بنانے کی بات کرتے ہیں ، جب اکیسویں ترمیم میں ہم نے فوج کو اختیارات دیئے تو فوج کی طرف سے سوال و جوابات بھی ہونگے ، بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے مشرقی پاکستان توڑنے کی سازش کو قبول کرکے قائد جمہوریت شہید ذوالفقار علی بھٹو پر لگے الزامات کو دھو دیا ہے ، براہمداغ بگٹی سے تاجکستان میں ملاقات طے ہوچکی تھی لیکن بھارتی خفیہ ایجنسی ”را“ نے براہمداغ بگٹی کو پیغام دیا کہ رحمن ملک آپ کو قتل کرادے گا ، را نے سازش کرکے ملاقات نہ ہونے دی ، فاٹا کو علیحدہ صوبہ بنایا جائے ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے آن لائن سے خصوصی انٹرویو میں بات کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ جب آرمی کی طرف سے سندھ کے لئے کوئی بیان آتا تھا تو نواز شریف اور ان کی کابینہ ان کے بیان کو دوہراتے تھے اب جب آرمی کی جانب سے وفاقی حکومت کو گورننس بہتر بنانے کا کہا گیا ہے تو اس بیان کو غلط سمت میں لے جانے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے مشرقی پاکستان توڑنے کے بیان میں ذوالفقار علی بھٹو پر لگے الزامات کو دھو دیا ہے کہ ادھر ہم ادھر تم کی بات کو مودی نے واضح کردیا ہے ۔

حکومت پاکستان مودی کے پاکستان توڑنے کے بیان کو تسلیم کرنے بیان کو سنجیدہ نہیں لے رہی ہے حکومت پاکستان اس معاملے کو عالمی عدالت میں اٹھائے اگر حکومت عالمی عدالت میں نہ گئی تو میں خود عالمی عدالت میں جاؤنگا خواہ حکومت میرا ساتھ دے یا نہ دے بھارت پاکستان کا خیر خواہ نہیں ہے میں اندرا گاندھی بھارتی آرمی چیف اس وقت وقت کے بھارتی وزیرداخلہ کو عالمی عدالت میں لے کر جاؤنگا اگر اس معاملے کے بعد بھارت کا ہاتھ نہ روکا گیا تو وہ مشرقی پاکستان کی طرح بلوچستان کو پاکستان سے الگ کرنے کی ناپاک کوشش میں کامیاب ہوسکتا ہے ممبئی حملہ بھارتی ایجنسیوں کا خود ساختہ ہے اس میں پاکستان کو بدنام کرنے کیلئے ملوث کیا گیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے معاملے پر براہمداغ بگٹی سے تاجکستان میں ملاقات طے ہوچکی تھی مگر بھارتی خفیہ ایجنسی را نے بگٹی کو کہا کہ رحمن ملک آپ کو قتل کرادے گا جس پر انہوں نے ملاقات سے معذرت کرلی لیکن میں نے انہیں آفر کی کہ پاکستان افغانستان بارڈر پر یا جہاں آپ کہیں میں اکیلا ہی آجاؤں گا لیکن بہت سی کوششوں کے باوجود ہماری ملاقات نہ ہوسکی ۔

رحمان ملک نے کہا کہ اگر براہمداغ بگٹی پاکستان آتے ہیں تو میں ان کو خوش آمدید کہوں گا براہمداغ بگٹی کو پاکستان آنے سے نہ روکا جائے ۔ بلوچستان میں ہتھیار ڈلوانے سے بہتر ہے کہ وہاں کے لوگوں کا مائنڈ سیٹ تبدیل کیاجائے بلوچستان قدرتی وسائل سے بھرا پڑا ہے اگر ہم وقت پر فیصلہ کرتے تو ہمارے حالات بہت بہتر ہوتے یو اے ای اور سعودی عرب نے وقت پر فیصلہ کیا اور آج اپنے قدرتی وسائل کی بدولت دنیا میں نمایاں مقام رکھتے ہیں ۔

بلوچستان میں سونے ، چاندی تانبے ،

گیس و یورینیم کے وسیع ذخائر موجود ہیں ہمیں وقت پر فیصلہ کرنا ہوگا ہمارے لوگوں کو باہر جانے کی ضرورت نہیں پڑے گی بلکہ باہر کے لوگ ہمارے پاس آئینگے رحمان ملک نے بتایا کہ سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس پاکستان میں ہی ہوگا شریک چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی آصف علی زرداری صحت یاب ہوتے ہی جلد پاکستان واپس آجائینگے پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری پارٹی معاملات چلانے میں مکمل خود مختار ہے اور وہ ہماری سوچ سے بڑھ کر میچور ہیں ہم ایک سال پہلے اعلان کردینگے کہ ہمارا وزیراعظم کیلئے امیدوار کون ہوگا ۔

انہوں نے کہا کہ جب پیپلز پارٹی پر کرپشن کے الزامات لگائے جاتے ہیں تو ہمارے کیسز نیب اور ایف آئی اے کو بھیجے جاتے ہیں لیکن جب مسلم لیگ (ن) کیخلاف کوئی الزام لگتا ہے تو ان کے کیسز آڈیٹر جنرل کو بھجوائے جاتے ہیں آخر ایسا کیوں ہوتا ؟ جب احتساب کرنا ہے تو ایسا نہیں ہونا چاہیے بھارتی وزیراعظم کی طرف سے مقبوضہ کشمیر کو دیا جانے والا پیکج صرف ایک ڈھونگ ہے عام انتخابات میں ہمیں عالمی سوچی سمجھی سازش کے تحت عوام سے دور رکھا گیا عام انتخابات میں ہمارے ساتھ بہت زیادتی کی گئی ہم عوام میں نہ جاسکے پارٹی کے جلسہ نہ ہونے دیئے میری ذاتی رائے ہے کہ چیئرمین سینٹ اور سپیکر کے امیدوار متفقہ ہونے چاہیں تاکہ سینٹ اور اراکین قومی اسمبلی کہہ سکیں کہ ہمارے چیئرمین اور سپیکر ہیں ہم نے کبھی نواز شریف کو سپورٹ نہیں کیا بلکہ جمہوریت اور سسٹم کو بچانے کی کوشش کی ہے ہم نے عوام سے کئے وعدے کے مطابق جمہوریت کا ساتھ دیا ہے یہ حقیقت ہے کہ ہمارے ورکر ز بھی ہمارے اس عمل سے ناخوش ہیں رحمان ملک نے کہا کہ پی ٹی آئی اور شیخ رشید کی طرف سے اپوزیشن کا کردار ادا کرنے کی باتیں احمقانہ ہیں پیپلز پارٹی حقیقی اپوزیشن کا کردار ادا نہیں کررہی لیکن قومی اسمبلی میں پاکستان پیپلز پارٹی ہی اکثریتی اپوزیشن پارٹی ہے قائد حزب اختلاف پاکستان پیپلز پارٹی کا ہی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ پوری دنیا میں پیپلز پارٹی کے دفاتر کو بہتر بنا دیا گیا ہے پارٹی ویب سائٹس لانچ کردی گئی ہیں بہت جلد پاکستان پیپلز پارٹی کا ویب ٹی وی بھی لانچ کردیا جائے گا انہوں نے این جی اوز کے کردار کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دنیا بھر میں این جی اوز کام کرتی ہیں لیکن پاکستان میں این جی اوز کا کوئی دستاویزی ثبوت نہیں ہے کہ انہوں نے پیسے کب اور کہاں خرچ کئے دنیا میں خفیہ ا یجنسیاں ایک دوسرے کے ملک میں کام کرتی ہیں جب غیر ملکی پیسہ دیتے ہیں انڈر گراؤنڈ وہ کسی اور مقاصد کیلئے کام کررہے ہوتے ہیں میرے وزیر داخلہ کے دور میں ایک بھی بلیک واٹر پاکستان میں موجود نہیں تھا آپ کو آنکھیں کھلی رکھنی ہوتی ہیں جب میں نے غیر ملکی ایجنٹوں کو پاکستان میں دیکھا تو انہیں پاکستان سے باہر بھیج دیا حکومت پاکستان نے این جی اوز کو نئے سرے سے رجسٹرڈ کنے کا فیصلہ کیا ہے اگر ایسا ہورہا ہے تو یہ پاکستان کیلئے بہتر ہوگا

متعلقہ عنوان :