پیپلزپارٹی کراچی کے صدر کی کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ میں ریفرنڈم ملتوی کرنے کی شدیدمذمت

اس اقدام کے خلاف بھرپور احتجاج کریں گے اور عدالت سے بھی رجوع کریں گے،سید نجمی عالم

جمعرات 12 نومبر 2015 23:09

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔12 نومبر۔2015ء) پیپلزپارٹی کراچی کے صدر سید نجمی عالم نے کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ میں ریفرنڈم ملتوی کرنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس اقدام کے خلاف بھرپور احتجاج کریں گے اور عدالت سے بھی رجوع کریں گے ،17 نومبر کے بجائے8 دسمبر 2015 کو ریفرنڈم کرانے سے بدنیتی ظاہر ہوتی ہے،وہ جمعرات کو پریس کلب میں پیپلزلیبر یونین واٹر اینڈسیوریج بورڈ یونین کے جنرل سیکریٹری سید محسن رضا کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے،اس موقع پر لیاقت علی مگسی،امین بلوچ ودیگر بھی موجود تھے،سید نجمی عالم نے کہا کہ نجکاری سے متعلق ایم کیو ایم کے رہنماء ڈاکٹر فاروق کا بیان حقائق پر مبنی نہیں ہے،ماضی میں فاروق ستار نے کے ای ایس سی کی نجکاری کی حمایت کی تھی ،تاہم ہم واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کی کسی صورت بھی نجکاری نہیں ہونے دیں گے،سید محسن رضا نے کہا کہ 16 سال انتظار کے بعد 17 نومبر کو ریفرنڈم کا انعقاد ہونے جارہا تھا،لیکن اس کو ادارے کی یونینز کو اعتماد میں لئیے بغیر کیا گیا ہے اور اس کی اطلاع خاموشی سے ایم ڈی کو دی گئی ہے،22 دن تاخیر سے کوئی فرق نہیں پڑے گا،لیکن ہمیں شک ہے کہ شاید 8 دسمبر کو بھی ریفرنڈم نہ کرایا جائے،انہوں نے کہا کہ رجسٹرار آف ٹریڈ یونین کے مجاز آفسر سید فرخ ہمایوں زیدی نے یہ کہتے ہوئے الیکشن ملتوی کردیا کہ5 دسمبر کو کراچی میں بلدیاتی انتخابات ہورہے ہیں جس کے سبب عملہ وہاں مصروف ہوگا،انہوں نے کہا کہ اس تناظر میں ہم یہ کہنے میں حق بجانب ہیں کہ ماضی کی طرح اس بار بھی رجسٹرار آف ٹریڈ یونین کے ادارے ے سازشی کی گھناؤنی سازش یں شریک ہے، کی پیپلز لیبر یونین شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے ارباب اقتدار سے مطالبہ کرتی ہے کہ بلدیاتی الیکشن کو جواز بنا کر واٹربورڈ کے ریفرنڈم کو ملتوی کی سازش میں شریک رجسٹرار ٹریڈ یونین کے زمہ داران کا کڑا محاسبہ کرے اور کرااچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ میں17 نومبر 2015کو ہی ریفرنڈم کیا جائے،کیونکہ پیپلز لیبر یونین کی شاندار کامیاب ترین ریفرنڈم مہم کو دیکھتے ئے انتظامیہ اور اس کی کاس لیس ونینز براہ راست مقابلہ پر آنے کے بجائے اپنے پشت پناہ سیاسی مقتدر آقاؤں کے زریعے سازشوں کاآغاز کردیا ہے ،ہمیں خدشہ ہے کہ8 دسمبر کو بھی حیلے بہانوں کا سہارا لیکر کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ ے ریفرنڈن کو ایک بار پھر ھٹائی میں ڈال دیا جائے گا،انہوں نے کہا کہ آخر میں ایک اور نکتے کی وضاحت ضروری ہے سمجھتا ہوں کہ واٹر کی ایک یونین نے اس ریفرنڈم کے التواء کو بجاطور پر ادارے کی نجکاری کی مذموم سازش قرار دیا ہے،میں ان کی اس بات کو سیکنڈ کرتے ہوئے ان سے اپیل کرتا ہوں کہ17 نومبر2015 کو ریفرنڈم کے انعقاد کو یقینی بنانے کے لئیے آواز ملائیں۔

متعلقہ عنوان :