لاش کی غلط شناخت۔ آخری رسومات منسوخ کر دی گئیں

Ijaz Muhammad محمد اعجاز جمعرات 12 نومبر 2015 23:07

لاش کی غلط شناخت۔ آخری رسومات منسوخ کر دی گئیں

شگاگو(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔12نومبر۔2015)74 سال کی عمر میں الزائیمر سے مرنے والی ایلا روٹلیج کو شکاگو میں 7 نومبر کو دفن کیا جاناتھا تاہم جب اس کی بیٹی مونیک ولیمز نے اپنی ماں کا چہرہ آخری دفعہ دیکھنا چاہا تو پتہ چلا کہ تابوت میں اس کی ماں نہیں کوئی اور عورت ہے۔مونیک ولیمز نے شکاگو ٹریبون کو بتایا کہ جب ہم نے لاش کو دیکھا تو وہ ہمیں ہماری ماں نہ لگی۔

پھر غور سے دیکھا تو پتہ چلا کہ یہ کہیں سے بھی ہماری ماں نہیں لگتی۔ مونیک ولیمز کے شبہات درست نکلے ۔ لاش کے سر سے بالوں کی وگ ہٹائی گئی تو اس کے سر کے بال سیاہ تھے جبکہ مونیک کی ماں کے بال سفید تھے۔ لاشوں کی تبدیلی کی تصدیق ہونے کے بعد آخری رسومات ادا کرنے والے ادارے کے سربراہ سپنسر لیک نے بتایا کہ کسی ملازم نے غلطی سے لاش کا ٹیگ بدل دیا۔

(جاری ہے)

مونیک ولیمز کو دفن کے لیے تیار 3 مزید لاشیں دکھائی گئیں مگر ان میں سے کوئی بھی اس کی ماں نہیں تھی۔اس کے بعد پتہ چلا کہ مونیک کی ماں کو تو غلطی سے گذشتہ روز ہی کسی دوسرے خاندان نے دفنا دیا تھا۔ اس حادثے کے بعد بھی روٹلیج فیملی کے دوست احباب میموریل سروس میں شریک ہوئے تاہم مونیک ولیمز کا کہنا ہے کہ اب وہ دوبارہ سے آخری رسومات یا گھر واپسی کی تقریب منعقد نہیں کریں گے۔ آخری رسومات ادا کرنے والے ادارے کا کہنا ہے کہ وہ گذشتہ 83 سالوں سے کاروبار کر رہے ہیں مگر پہلی دفعہ اتنی سنگین غلطی ہوئی ہے۔