بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں فوج اور رینجرز کی موجودگی میں شرپسندوں کی حوصلہ شکنی ہو گی‘ ڈی سی او صاحبان کے دفاتر کو حکمران جماعت مقامی سطح پر کروڑوں روپے کے ترقیاتی کام شروع کروا کر پری پول دھاندلی کی مرتکب ہو رہی ہے

پیپلز پارٹی پنجاب کے صدر منظور احمد وٹو کابیان

جمعرات 12 نومبر 2015 21:50

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔12 نومبر۔2015ء) پیپلز پارٹی پنجاب کے صدر میاں منظور احمد وٹو نے بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں فوج اور رینجرز تعینات کرنے کے الیکشن کمیشن کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ آخر کار اپوزیشن کے مطالبے کو جائز تسلیم کر لیا گیا ہے،اگر کمیشن فیز۔I میں بھی انکے مطالبے کو تسلیم کر لیتا تو قیمتی جانوں کا ضیاع بھی نہ ہوتا اور شاید اس وقت جو دھاندلی کے الزامات لگائے جا رہے ہیں وہ بھی اس شدت سے نہ ہوتے۔

اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ فوج اور رینجرز کی موجودگی میں اُن شرپسندوں کی حوصلہ شکنی ہو گی جو کہ دھاندلی کرنے کے منصوبوں کو عملی جامہ پہنانے کے لیے کوشاں ہیں۔ انہوں نے الیکشن کمیشن سے پھر پرزور مطالبہ کیا کہ ریٹرننگ افسران اور اسسٹنٹ ریٹرننگ افسران سیشن ججوں اور ایڈیشنل سیشن ججوں پر مشتمل ہونے چاہئیں اور ریٹرننگ افسران سینیئر سول ججوں اور سول ججوں پر، تا کہ انتخابات کو آزادانہ اور منصفانہ یقینی طور پر بنایا جا سکے۔

(جاری ہے)

ڈی سی اور صاحبان کے ریٹرننگ افسران ہونے سے انتخابات کبھی بھی آزادانہ نہیں ہوسکتے۔ انہوں نے کہا کہ ڈی سی او صاحبان کے دفاتر کو حکمران جماعت مقامی سطح پر کروڑوں روپے کے ترقیاتی کام شروع کروا کر پری پول دھاندلی کی مرتکب ہو رہی ہے۔ اسکے علاوہ مقامی ایم این اے کے کہنے پر ڈی سی او صاحبان پولنگ اسٹیشنز بھی تبدیل کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر کمیشن جوڈیشل آفیسرز کی تعیناتی کے بارے میں مطالبہ تسلیم کرلے تو پھر انتخابات یقینی طور پر آزادانہ اور منصفانہ ہونگے۔

انہوں نے آئندہ ہونیوالے انتخابات کے دوران اسلحہ لائسنس منسوخ کرنے کے حکم کو خوش آئند قرار دیا اور کہا کہ اس سے انتخابات کو پرامن منعقد کرنے میں بڑی مدد ملے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس فیصلے کو تیسرے فیز میں بھی نافذ العمل رہنا چاہیے۔