محکمہ تعلیم کا سارا نظام کرپٹ اور مفاد پرست مافیا نے زمین بوس کر دیاا، لاکھوں طالب علم اور انکے والدین شدید پریشانیوں میں مبتلا ہیں‘ محکمہ تعلیم کراچی ڈویژن کے صد خورشید احمد تنولی

جمعرات 12 نومبر 2015 21:43

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔12 نومبر۔2015ء) آل پاکستان کلرکس ایسو سی ایشن(ایپکا) محکمہ تعلیم کا ایک اہم اجلاس کلرکوں اور کم تنخواہ دار سرکاری ملازمین اسکیل ایک تا سولہ کے مسائل اور حق تلفیوں کا جائزہ لینے اور ملازمین حقوق کے تحفظ اور مسائل کے حل کیلئے ایپکا محکمہ تعلیم کراچی ڈویژن کے صدر ملک خورشید احمد تنولی کی زیر صدارت منعقد ہوا۔

اجلاس سے ایپکا رہنماؤں سیّد محمد اشرف ، افضال احمد خان، عمران غلام حسین، ایس اے جمال، سیّد مجتبیٰ علی ، سیّد احسان احمد نے خطاب کیا جبکہ محکمہ تعلیم کے مختلف ضلعی رہنما اور کارکن بھی کثیر تعداد میں موجود تھے۔ اجلاس میں کلرکوں اور کم تنخواہ دارسرکاری ملازمین کی بڑی تعداد نے محکمہ تعلیم کے کچھ افسران بالا کے خلاف مسائل حل نہ کرنے اور حق تلفیاں کرنے کی شکایات پیش کیں جس پر ایپکا رہنماؤں نے ڈی ای او سینٹرل مرزا ارشد بیگ کی جانب سے مختلف کلرکس او ردیگر ملازمین کے ساتھ اختیار کردہ توہین آمیز رویے اور امتیازی و انتقامی کاروائیو ں کی شدید مذمت کی ۔

(جاری ہے)

ایپکا رہنماؤں نے مختلف اسکولوں اور دفاترمیں کلرکوں کی پوسٹوں پر تدریسی عملے کی تعنیاتی پر شدید نکتہ چینی اور تشویش ظاہر کرتے ہوئے اسے کلرکوں کی حق تلفی قرار دیا اور کہا کہ محکمہ تعلیم کا کرپٹ مافیا رشوتوں اور اپنے دیگر مفادات کے حصول کیلئے اپنے من پسند ٹیچرز کو غیر قانونی، غیر آئینی اور غیر اخلاقی طور پر تعینات کر کے کلرک برادری میں اشتعال اور بے چینی پیدا کر رہا ہے جس کا جلد خاتمہ نہ کیا گیا تو کراچی کے تعلیمی نظام پراس کے سنگین نتائج مرتب ہو سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ محکمہ تعلیم کا سارا نظام کرپٹ اور مفاد پرست مافیا نے زمین بوس کر دیا ہے جس کی وجہ سے کراچی کے لاکھوں طالب علم اور انکے والدین شدید پریشانیوں میں مبتلا ہیں اور کراچی کے میٹرک و انٹر میڈیٹ کی تعلیم مکمل طور پر تباہ ہو کر رہ گئی ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ کراچی کے سرکاری اسکولوں کا تعلیمی معیار اب اس حد تک گر چکا ہے کہ ان اسکولوں کے طالب علموں میں سے کسی کیلئے بھی اچھی پوزیشن حاصل کرنا نا ممکن ہو گیا ہے جبکہ اساتذہ عوام قومی خزانے سے لاکھوں روپے کی بھاری تنخواہیں وصول کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس خرابی کے ذمہ دار بھی محکمہ تعلیم کے نااہل اور کرپٹ افسران ہیں۔ ایپکا رہنماؤں نے اجلاس میں سیکریٹری تعلیمات سندھ ڈاکٹر فضل اﷲ پیچو سے اپیل کی ہے کہ وہ فوری طور محکمہ تعلیم کے تیزی سے بگڑتے اور گرتے ہوئے تعلیمی نظام کو فوری نوٹس لیکر اس کی درستگی اور بہتری کیلئے ضروری اقدامات کریں تاکہ حکومت کی جانب سے سرکاری تعلیمی اداروں کے معیار اور ماحول کے لئے خرچ کئے جانے والی لاکھوں کروڑوں کی رقوم کو ضائع ہونے سے بچایا جاسکے اور معیاری تعلیم اور دفتری نظام کی بہتری کیلئے اقدامات کی اشد ضرورت ہے۔

متعلقہ عنوان :