مون گارڈن ریلوے ہاوسنگ سوسائٹی کے مکینوں کی بے دخلی کے حق میں نہیں ‘ ہاوسنگ سوسائٹی کے ذمہ داروں اور بلڈرز سے ریکوری ہونی چاہیے‘ پاکستان ریلو یز عدالتی کاروائی میں فریق نہیں

وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کا بیان

جمعرات 12 نومبر 2015 20:17

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔12 نومبر۔2015ء) وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ کراچی مون گارڈن ریلوے ہاوسنگ سوسائٹی کے مکینوں کی بے دخلی کے حق میں نہیں ۔ ہاوسنگ سوسائٹی کے ذمہ داروں اور بلڈرز سے ریکوری ہونی چاہیے ۔قانونی مشیروں سے مشاورت اور سند ھ ہائی کورٹ کے فیصلے کا جائزہ لے کر دو ایکڑ ایک کنال زمین کی لیز کینسل کرنے کا فیصلہ کریں گے۔

پاکستان ریلو یز عدالتی کاروائی میں فریق نہیں تھا۔ بلڈرز نے نہ تو کواپریٹو ڈیپارٹمنٹ سند ھ سے اجازت لی اور نہ ہی ریلوے انتظامیہ سے ۔ جمعرات کواپنے ایک بیان میں سند ھ ہائی کورٹ کے مون گارڈن ہاوسنگ سوسائٹی کے مکینوں کی بے دخلی کے بارے میں فیصلہ پر پاکستان ریلوے کا موقف بیان کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ریلوئے نے تریپن ایکڑ اراضی ستائس برس پہلے ریلوے ہاوسنگ سوسائٹی کے مکینوں کو لیز پر دے چکی ہے اور اصولاً وہ اُس کے مالک ہیں ۔

(جاری ہے)

ریلوے ان مکینوں کی بے دخلی کے حق میں نہیں ہے اس زمین میں سے دو ایکڑ اور تقریبًاایک کنال زمین سوسائٹی کی مینجمنٹ نے2003 میں بلڈرز کو فروخت کر دی جس کا فیصلہ سند ھ ہائی کورٹ نے سنایا ہے اس فیصلہ سے تاہم ریلوے اپنے قانونی مشیروں سے مشاورت اور سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کا جائزہ لے کر کوئی حتمی فیصلہ کرے گی اوراس دو ایکڑ اور ایک کنال کی لیز کینسل کرنے کا بھی سوچے گی۔ مون گارڈن ہاوسنگ سوسائٹی کے ذمہ داروں جنہوں نے زمین فروخت کی اور بلڈر جس نے زمین خریدی سے ریکوری ہونی چاہیے۔ مکینوں کی بے دخلی سے ،مسئلہ الجھے گا۔ مالی بوجھ ان لوگوں پر نہیں پڑنا چاہیے جنہوں نے یہ زمین خریدی ۔