سپریم کورٹ کا تلور کے شکار پر پابندی کے فیصلے کے خلاف نظرثانی کی تمام درخواستیں رجسٹر ڈکرنے کا حکم ، سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی

کیا آپ پاکستان کو ریگستان بنانا چاہتے ہیں، صرف پیسے سے پیٹ نہیں بھرا جا سکتا، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ

جمعرات 12 نومبر 2015 19:15

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔12 نومبر۔2015ء) سپریم کورٹ نے تلور کے شکار پر پابندی کے فیصلے کے خلاف نظرثانی کی تمام درخواستیں رجسٹر ڈکرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی ،چیف جسٹس انور ظہیر جمالی نے ریمارکس دیئے کہ کیا آپ چاہتے ہیں کہ تلور کے شکار کی کھلی چھٹی دے دیں،کیا تلور کا شکار صرف پاکستان میں ہی ہو سکتا ہے کسی اور ملک میں نہیں ہو سکتا،جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیئے کہ کیا آپ پاکستان کو ریگستان بنانا چاہتے ہیں، صرف پیسے سے پیٹ نہیں بھرا جا سکتا۔

تفصیلات کے مطابق جمعرات کو سپریم کورٹ میں تلور کے شکار پر پابندی کے فیصلے کے خلاف متفرق درخواستوں کی سماعت ہوئی ۔چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔

(جاری ہے)

وفاقی حکومت کی جانب سے ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر رحمان پیش ہوئے ،ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ عدالتی فیصلے میں تضاد ہے کیونکہ اس میں کہا گیا کہ تلور کی نسل ناپید ہے اس لئے پابندی لگائی جا رہی ہے لیکن دراصل تلور کی نسل نایاب ضرور ہے لیکن ناپید نہیں جبکہ درخواست گزار نے بھی عدالت کے سامنے تمام حقائق نہیں رکھے۔

انہوں نے کہا کہ عالمی معاہدوں میں تلور کا شکار منع نہیں کیا گیا تاہم تلور کی نسل کے تحفظ کے اقدامات ضرور تجویز کئے گئے ہیں۔جس پر چیف جسٹس انور ظہیر جمالی نے ریمارکس دیئے کہ کیا آپ چاہتے ہیں کہ تلور کے شکار کی کھلی چھٹی دیدی جائے۔ کیا تلور کا شکار صرف پاکستان میں ہی ہو سکتا ہے اور کسی اور ملک میں نہیں ہو سکتا؟ اس موقع پر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کیا آپ پاکستان کو ریگستان بنانا چاہتے ہیں، صرف پیسے سے پیٹ نہیں بھرا جا سکتا۔

جس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ہنٹنگ ٹورازم دنیا بھر میں زرمبادلہ کمانے کاطریقہ ہے،تلور کے شکار پر پابندی سے خلیجی ممالک سے تعلقات متاثر ہو رہے ہیں۔عدالت نے تلور کے شکار پر پابندی کے فیصلے کے خلاف نظرثانی کی تمام درخواستیں رجسٹر ڈکرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی ۔