انصار برنی کاقومی زبان کے علاوہ کوئی بھی اور زبان نہ بولنے کا اعلان

جمعرات 12 نومبر 2015 17:03

کراچی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔12 نومبر۔2015ء)انسانی حقوق کے بین الاقوامی شہرت یافتہ علمبردار ، انصار برنی ٹرسٹ انٹرنیشنل کے چئیرمین اور پاکستان کے سابق وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق انصار برنی ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ وہ اپنے ملک کا تشخص اجاگر کرنے کے حوالے سے اب دنیا بھر میں جہاں بھی جائینگے اپنے ملک کی قومی زبان کے علاوہ کسی اور دوسری زبان میں گفتگو نہیں کرینگے۔

اقوام متحدہ کے سابق مشیر خاص برائے انسانی حقوق انصار برنی ایڈووکیٹ نے کہا کہ کسی بھی ملک کی سب سے بڑی پہچان اس ملک کی زبان اور کلچر ہوتا ہے لیکن ہم یہ سب کچھ بھولتے جا رہے ہیں اسلئے انہوں نے دنیا بھر میں جہاں کہیں بھی ہوں اپنے ملک پاکستان کی مادری زبان کے علاوہ کوئی اور زبان نہ بولنے کا فیصہ ا کیا ہے تاکہ لوگ جان سکیں کہ پاکستان انسانیت و انسانی حقوق کا تحفظ کرنے والا ایسا ملک ہے جہاں سے انصار برنی کا تعلق ہے اور ان کے کام کا کریڈٹ ان کے ملک کو ملے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اب اگر کوئی ملک کسی میٹنگ ، انسانی حقوق و امن سے متعلق اجلاس ، لیکچر کے لئے یا اسٹیج پر تقریر کے لئے بلانا چاہتا ہے تو اس کے لئے مترجم کا بھی انتظام کرے تاکہ وہاں کے لوگ جان سکیں کہ انسانی حقوق کی عظمت و وقار کے لئے کام کرنے والا کس ملک سے آیا ہے۔انصار برنی نے مذید کہا کہ پاکستان ہی ان کی پہچان ہے اور ان کا جینا اور مرنا صرف اپنے پاک وطن کیلئے ہے۔