پاک فوج کی گڈ گورننس کی نصیحت میں کوئی برائی نہیں، سراج الحق

جمعرات 12 نومبر 2015 14:15

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔12 نومبر۔2015ء) جماعت اسلامی کے سربراہ سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ فوج اور حکومت بیانات کے بجائے آپس میں روابط رکھتے تو زیادہ اچھا ہوتا‘ ایک بیان سے جمہوریت اور آئین کو کوئی نقصان نہیں ہوسکتا‘ اگر پاک فوج نے نصیحت کی ہے تو اس میں کوئی برائی نہیں ہے۔ جمعرات کے روز پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاک فوج اور حکومت آپس میں روابط رکھتے تو زیادہ اچھا ہوتا ایک بیان سے جمہوریت اور آئین کو کوئی نقصان نہیں ہو سکتا۔

انہوں نے کہا کہ اگر پاک فوج نے حکومت کو نصیحت کی ہے تو حکومت کو اس کا شکریہ ادا کرنا چاہئے تھا۔ انہوں نے کہا کہ جب اداروں کا آپس میں تصادم ہوتا ہے تو اس کا نقصان عوام کو ہوتا ہے۔

(جاری ہے)

ہم چاہتے ہیں کہ ملک ترقی کرے اور یہ اس وقت ہو سکتا جب سب مل کر کام کریں۔ انہوں نے کہا کہ پاک فوج اور حکومت کے پاس مسائل حل کرنے کے لئے فورمز موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اور دیگر ادارے اکیلے کوئی کامیابی حاصل نہیں کر سکتے اس کے لئے ان کو آپس میں اتفاق و اتحاد سے کام کرنا ہو گا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ صدر پاکستان نے پی ٹی آئی اور حکومت کے درمیان جو ثالثی کا کردار ادا کرنے کے لئے جو پیش کش کی ہے اس پر ہم صدر مملکت کو مبارکباد پیش کرتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :