سپریم کورٹ،خیبرپختونخوا حکومت کی درخواست پر پاٹا میں شرعیہ نظام عدل اصلاحات بارے پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ معطل

پرانا مجسٹریٹی نظام بحال، اٹارنی جنرل پاکستان کو نوٹس جاری جواب طلب

جمعرات 12 نومبر 2015 14:12

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔12 نومبر۔2015ء) سپریم کورٹ نے خیبرپختونخوا حکومت کی درخواست پر پاٹا میں شرعیہ نظام عدل اصلاحات بارے پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ معطل کر دیا ہے اور پرانا مجسٹریٹی نظام بحال کر دیا ہے۔ عدالت نے اٹارنی جنرل پاکستان کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کیا ہے اور سماعت غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کر دی ہے۔

پشاور ہائیکورٹ نے گورنر کے پی کے کی جانب سے لاگو کئے گئے مجسٹریٹی نظام کو ختم کر دیا تھا۔ چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے جمعرات کے روز مقدمے کی سماعت کی۔ اس دوران صوبائی حکومت کے وکیل احسن اورنگزیب نے عدالت کو بتایا کہ پاٹا میں شرعیہ نظام عدل اصلاحالات لائی گئیں تھیں اور مجسٹریٹی نظام کو ختم کر دیا تھا۔

(جاری ہے)

2009ء میں ان اصلاحات کی وجہ سے پاٹا میں امن و امان کی صورتحال انتہائی خراب ہو گئی تھی جس پر گورنر نے مجسٹریٹی نظام لاگو کر دیا تھا جس کے خلاف درخواست گزاروں نے پشاور ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا اور پشاور ہائی کورٹ نے مجسٹریٹی نظام ختم کر کے 2009ء کی اصلاحات دوبارہ نافذ کر دی تھیں۔ اس فیصلے کے خلاف ہم سپریم کورٹ ائے ہیں پشاور ہائیکورٹ کا یہ فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے جس پر عدالت نے درخواست سماعت کے لئے منظور کرتے ہوئے پشاور ہائی کورٹ کا فیصلہ معطل کر دیا ہے اور اٹارنی جنرل پاکستان کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی ہے۔