بھارت میں انتہا پسندی کی آگ ٹھنڈی ہونے کے بجائے مزید پھیلنے لگی

جمعرات 12 نومبر 2015 13:45

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔12 نومبر۔2015ء) بھارت میں انتہا پسندی کی آگ ٹھنڈی ہونے کے بجائے پھیلتی جارہی ہے، کرناٹک کے ایک ڈرامہ نگار کوایئر پورٹ ٹیپو سلطان سے منسوب کرنے کی تجویزدینے پر جان سے مارنے کی دھمکی ملی ہے۔غیر ملکی میڈیاکے مطابق بھارتی ریاست کرناٹک میں ایک ڈامہ نگار کو جان سے مارنے کی دھمکی ملی ہے جس کا جرم یہ ہے اس نے ائر پورٹ کو ٹیپو سلطان سے منسوب کرنے کی تجویز دی تھی ۔

اگر کیمپے گوڑا ائر پورٹ کا نام تبدیل کرنے کی تجویز دی تو کرناڈ کا انجام اچھا نہیں ہوگا ۔ ٹوئٹر پر آنے والے اس پیغام نے جنونی بھارتیوں کے چہرے سے سیکولرازم کا نقاب ایک بار پھر اتار پھینکا۔کرناٹک کے ڈرامہ نگار گریش کرناڈ نے بنگلورو کے کیمپے گوڑا ائر پورٹ کا نام ٹیپو سلطان کے نام پر رکھنے کی تجویز کیا دی، ریاست میں طوفان برپا ہوگیا۔

(جاری ہے)

نہ صرف ٹوئٹر پر جان سے مارنے کی دھمکی ملی بلکہ ہندووں اور ووکا لیگا برادری کی توہین کرکے معاشرتی ہم آہنگی درھم برھم کرنے کی شکایت بھی پولیس کو کردی گئی۔کرناڈ کا قصور بس یہ کہنا تھا کہ ٹیپو سلطان اسی سرزمین پر پیدا ہوئے، اگر ائرپورٹ ان کے نام سے منسوب ہو تو زیادہ اچھا ہوگا۔کرناڈ نے یہ بھی کہا تھا کہ ٹیپو سلطان اگر مسلمان کے بجائے ہندو ہوتے تو انہیں وہی درجہ ملتا جو مہاراشٹر میں شیوا جی کو حاصل ہے۔کرناڈ نے سخت ردعمل کو دیکھتے ہوئے اپنے بیان پر معافی مانگ لی ہے جبکہ پولیس کا کہنا ہے کہ اگر دھمکیوں کے حوالے سے کرناڈ نے کوئی شکایت کی تو کارروائی کی جائے گی۔

متعلقہ عنوان :