وزیراعظم نواز شریف کی رائیونڈ رہائش گاہ کے قریب سے 5دہشت گرد گروپ گرفتار کئے گئے جو وزیراعظم کو ٹارگٹ کرنا چاہتے تھے، دہشت گرد تنظیموں اور بھارتی خفیہ ایجنسی ’’را‘‘نے رائیونڈ ہاؤس کو ٹارگٹ کرنے کیلئے کروڑوں روپے مختص کئے، دہشت گرد وزیراعظم کو ٹارگٹ کرنے میں کامیاب ہو گئے تو پھر ملک اور آپریشن ضرب عضب کا کیا ہو گا؟

وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اﷲ کی نجی ٹی وی سے گفتگو

بدھ 11 نومبر 2015 23:19

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔11 نومبر۔2015ء) وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اﷲ نے کہا ہے کہ وزیراعظم نواز شریف کی رہائش گاہ رائیونڈ کے قریب سے 5دہشت گرد گروپ گرفتار کئے گئے ہیں جو وزیراعظم کو ٹارگٹ کرنا چاہتے تھے، دہشت گرد تنظیموں اور بھارتی خفیہ ایجنسی ’’را‘‘نے وزیراعظم کے رائیونڈ ہاؤس کو ٹارگٹ کرنے کیلئے کروڑوں روپے مختص کئے۔

وہ بدھ کو نجی ٹی وی سے گفتگو کر رہے تھے۔ وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اﷲ نے وزیراعظم ہاؤس کی سیکیورٹی سے متعلق امور پر بات کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم کی رہائش گاہ کے قریب سے پانچ مختلف دہشت گرد گروپ پکڑے گئے ہیں، یہ دہشت گرد وزیراعظم نواز شریف کی رہائش گاہ کو نشانہ بنانا چاہتے تھے۔ انہوں نے کہاکہ ہم یہ کہتے ہیں کہ وزیراعظم کی سیکیورٹی پر اتنے زیادہ روپے خرچ کئے جا رہے ہیں تو ہمیں یہ بھی سوچنا چاہیے کہ اگر خدا نہ کرے دہشت گرد وزیراعظم پاکستان کو ٹارگٹ کرنے میں کامیاب ہو گئے تو پھر ہمارے ملک اور آپریشن ضرب عضب کا کیا ہو گا۔

(جاری ہے)

وزیراعظم کی سیکیورٹی پر کئے جانے والے اخراجات کے آڈٹ سے متعلق سوال کے جواب میں رانا ثناء اﷲ نے کہا کہ وزیراعظم کی رہائش گاہ پر جتنے بھی روپے خرچ ہو رہے ہیں ، ان میں سے ایک ایک روپے کا حساب ہمارے پاس موجود ہے،جو بھی چاہے ہم اسے مکمل آڈٹ رپورٹ دیکھا سکتے ہیں،پیسوں کے خرچ کے معاملے میں وزیراعظم نواز شریف نے خود سختی سے ہدایت کی ہے کہ جتنے بھی روپے خرچ کئے جائیں ،سب کا مکمل حساب رکھا جائے اور چیزوں کو اتنی احتیاط کے ساتھ لگایا جائے کہ اگر یہ یہاں سے منتقل کرنی پڑیں تو صحیح حالت میں منتقل کی جا سکیں، سیکیورٹی اخراجات میں سے ایک بھی روپیہ وزیراعظم کی چار دیواری کے اندر گھر پر نہیں خرچ ہو رہا بلکہ تمام اخراجات گھر کے باہر مامور سیکیورٹی اور حفاظتی اقدامات پر خرچ ہو رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جو دہشت گرد گرفتار کئے گئے ہیں، ان کے پاس جتنی بھاری مالیت کا اور جدید طرز کا اسلحہ اور سرنگ بنانے والے ہتھیار تھے ان کی مالیت اتنی زیادہ ہے کہ اس کے مقابلے میں وزیراعظم ہاؤس پر آنے والے سیکیورٹی اخراجات کچھ بھی نہیں ہیں۔