بحری مشق سی اسپارک 2015ء جاری ، وزیر اعظم نواز شریف کا شمالی بحیرۂ عرب میں نیول فلیٹ کا معائنہ

وزیر اعظم کا پاک بحریہ کی آپریشنل صلاحیتوں پر مکمل اعتماد اور بھروسے کا اظہار ، موجودہ چیلنجز کے تناظر میں اندورنی و بیرونی خطرات سے نمٹنے کے لیے ہمہ وقت مستعد اور چوکنا رہنے کی ضرورت پر زور

بدھ 11 نومبر 2015 22:41

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔11 نومبر۔2015ء) وزیر اعظم محمد نواز شریف نے شمالی بحیرۂ عرب میں جاری پاک بحریہ کی مشق سی اسپارک 2015ء کے دوران پاکستان نیوی فلیٹ کا معائنہ کیااور متعدد لڑاکا بحری جہازوں اور یونٹس کو مختلف جنگی چالوں کی مشق کرتے ہوئے دیکھا۔ پاک بحریہ کی اہم بحری مشق سی اسپارک 2105ء کے اختتامی مرحلے میں ہونے والے اس فلیٹ ریویو کا مقصد پاک بحریہ کی جنگی صلاحیتوں کا بھرپور اظہار تھا۔

مشق میں شریک نیول یونٹس نے روایتی اور غیر روایتی خطرات کے خلاف مختلف بحری جنگی آپریشنز کا مظاہرہ کیا جن میں دہشت گردی اور بحری قذاقی سے نمٹنے کی مشقیں، جدید ہتھیاروں سے فائرنگ اور پاک بحریہ کے ہوائی جہازوں کا فلائی پاسٹ شامل تھے۔ قبل ازیں پا ک بحریہ کے جہاز نصر آمد پر چیف آ ف نیول اسٹاف ایڈمرل محمد ذکا ء اﷲ نے وزیر اعظم کا خیر مقدم کیا۔

(جاری ہے)

ڈپٹی چیف آف نیول اسٹاف (آپریشنز) نے مشق سے متعلق وزیر اعظم کو ایک تفصیلی بریفنگ دی اور بحری سیکٹر ، ساحلی علاقوں کی ترقی اور قدرتی آفات کے دوران امدادی آپریشنز کے حوالے سے پاک بحریہ کے کردار پر روشنی ڈالی۔ وزیر اعظم نے پاک بحریہ کی آپریشنل صلاحیتوں پر مکمل اعتماد اور بھروسے کا اظہار کیا اور موجودہ چیلنجز کے تناظر میں اندورنی و بیرونی خطرات سے نمٹنے کے لیے ہمہ وقت مستعد اور چوکنا رہنے کی ضرورت پر زور دیا ۔

فلیٹ ریویو کے موقع پر گورنر بلوچستان ، وزیر اعلی سندھ، وزیر دفاع اور تینوں مسلح افواج کے سینئر حکام بھی موجود تھے۔بحری مشق سی اسپار ک 2015ء نے پاک بحریہ کی جنگی تیاریوں کو بہتر بنانے اور پاک فضائیہ اور پا ک آرمی کے ساتھ مشترکہ آپریشنز کی صلاحیتوں میں اضافے کا بھر پور موقع فراہم کیا۔ پاک بحریہ خطے میں بحری امن و سلامتی برقرار رکھنے میں ایک کلیدی کردار کی حامل ہے جو قومی اور عالمی اقتصادی استحکام کے لیے نہایت اہم ہے۔

سی اسپارک کا ہر انعقاد ہر دو سال بعد کیا جاتا ہے جس کا بنیادی مقصد پاک بحریہ کی آپریشنل تیاریوں کو جانچنا اور افسروں اور جوانوں کو مختلف قسم کے جنگی خطرات کے ماحول میں مشق کا موقع فراہم کرنا ہے۔ مشق میں پاک بحریہ کے تما م بحری و فضائی جہاز اور آبدوزیں حصہ لیتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :