ملکی برامدات بڑھانے کیلئے جامع منصوبہ بنا لیا، وزیر اعظم کو پیش کیا جائے گا،عالمی معاشی سست روی نے چین اور بھارت سمیت تمام ممالک کی برامدات پر منفی اثر ڈالا ہے،ٹڈاپ اور ایف پی سی سی آئی میں کرپشن ختم، ری سٹرکچرنگ کی جا رہی ہے

ٹڈاپ کے سی ای او ایس ایم منیر کی برآمدکنندگان کے وفد سے بات چیت

بدھ 11 نومبر 2015 22:38

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔11 نومبر۔2015ء) ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان (ٹی ڈیپ) کے سی ای او ایس ایم منیر نے کہا ہے کہ برامدی سیکٹر کو فعال اور عصرجدید کے تقاضوں سے ہم آہنگ بنا کر ملکی برامدات بڑھانے کیلئے جامع منصوبہ بنا لیا گیا ہے جو جلد ہی منظوری کیلئے وزیر اعظم پاکستان محمد نواز شریف کو پیش کیا جائے گا۔اس منصوبہ پر عمل درامد سے جی ڈی پی کی شرح ، زرمبادلہ کے ذخائر، روزگاراورمحاصل میں اصافہ ہو گا جبکہ کرنٹ اکاؤنٹ کا خسارہ جو 3.1 ارب ڈالر سے گر کے 2.6 ارب ڈالر رہ گیا ہے مزید کم ہو جائے گا جبکہ ادائیگیوں کے توازن میں مثبت تسلسل جاری رہے گاجس سے ملکی ترقی کے نئے دور کا آغاز ہو گا۔

وہ بدھ کو ملک کے چوٹی کے برآمدکنندگان کے ایک وفد سے بات چیت کر رہے تھے ۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ بیسیوں ممالک کی برامدات میں زبردست کمی آئی ہے جس کی وجہ یورپ میں کساد بازاری ہے۔چین کی تمام تر کوششوں کے باوجود برامدات چار ماہ سے مسلسل گر رہی ہیں ،بھارت کی برامدات میں 32 ارب ڈالر کی کمی آئی ہے جبکہ عالمی سطح پر چمڑے اور اسکی مصنوعات کی برامد میں 60 فیصد، قالینوں کی برامد میں 50 فیصداورمختلف ممالک کے ویلیو ایڈڈ سیکٹر کی برامدات میں 15 سے پچاس فیصد کمی آئی ہے۔

ایس ایم منیر جو ایف پی سی سی آئی کے یونائیٹڈ بزنس گروپ کے سرپرست اعلیٰ بھی ہیں نے کہا کہ اکنامک سپر پاورز کے مقابلہ میں پاکستان کی صورتحال بہتر ہے جہاں برامدات میں چار ارب ڈالر نہیں بلکہ بمشکل ایک ارب ڈالر کی کمی ہوئی ہے جسکی وجہ عالمی منڈی میں رسد بڑھنے کے سبب قیمتوں میں کمی ہے۔صرف برامدات نہیں بلکہ ساری دنیا میں درامدات بھی کم ہو رہی ہیں جبکہ پاکستان کی درامدات میں12.5 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے ۔

پاکستانی درامدات کسی ملک کی برامدات ہیں جس پر انھیں الزام نہیں دیا جا سکتا۔انھوں نے کہا کہ انھوں نے وزیر اعظم کی خواہش پر اعزازی بنیاد پرٹی ڈیپ کے سربراہ کاچارج سنبھال کر اصلاحات کی ہیں جبکہ کرپشن کو صفر کر دیا ہے۔ ٹی ڈیپ میں خدمت کا معاوضہ یا کوئی اور فائدہ نہیں لے رہا جبکہ اسکی مکمل ری سٹرکچرنگ کی جا رہی ہے۔ اس سے قبل اس ادارے میں 31 ارب کی کرپشن ہوئی تھی اور61 ایف آئی آر درج ہوئی تھیں جس میں اعلیٰ افسران کے علاوہ وفاقی وزیر بھی ملوث اور ضمانتوں پر ہیں۔

ٹی ڈیپ کا چارج سنبھالنے کے بعداندرون و بیرون ملک 118 نمائشیں منعقد کروا چکا ہوں جبکہ کراچی کی مرکزی نمائش پر آنے والے 23 کروڑ کے اخراجات کو کم کر کے 3.5 کروڑ کر دیا گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ وہ چالیس سال سے ٹریڈ پالیٹکس میں ہیں اور اب ایف پی سی سی آئی کو کرپشن فری ادارہ بنا دیا ہے تاکہ یہ مسترد شدہ لابی کے بجائے ملک بھر کی کاروباری برادری کی نمائندگی کرے۔

متعلقہ عنوان :