جرائم کی روک تھام کافی نہیں، وفاقی دارالحکومت کو مکمل طور پر کرائم فری بنایا جائے،چوہدری نثار
واپس آنے والوں سے معلومات لے کرانسانی سگلروں کے خلاف کارروائی کی جائے ،اجلاس میں ہدایات
بدھ 11 نومبر 2015 21:54
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔11 نومبر۔2015ء)وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ جرائم کی روک تھام کافی نہیں، وفاقی دارالحکومت کو مکمل طور پر کرائم فری بنایا جائے، ڈی پورٹیز کو واپس قبول کرنے سے پہلے ان کی شہریت کی تصدیق کے عمل کو یقینی بنایا جائے۔ بیرون ملک پاکستانی سفارت خانے وزارتِ داخلہ کی واضح ہدایت کے بغیر کسی ڈی پورٹی کو عارضی سفری دستاویزات جاری نہ کریں اور واپس آنے والوں سے معلومات لے کرانسانی سگلروں کے خلاف کارروائی کی جائے ۔
وزیرِداخلہ کی زیرِصدارت وزارتِ داخلہ میں اعلیٰ سطحی اجلاس ہوا جس میں سیکریٹری داخلہ، اسلام آباد پولیس کے اعلیٰ افسران، چیئرمین نادرا، کمشنر و ڈپٹی کمشنر اسلام آباد اور ایف آئی حکام شریک ہوئے۔(جاری ہے)
اجلاس میں وفاقی دارالحکومت میں امن و امان و جرائم کی صورتحال، سیف سٹی پراجیکٹ اور یورپین یونین کے ساتھ ری-ایڈمیشن معاہدے جیسے اہم معاملات پر بات چیت کی گئی۔
اجلاس میں وفاقی دارالحکومت میں جرائم کی موجودہ صو رتحال اور پچھلے چند سالوں کی نسبت صورتحال کا تقابلی جائزہ لیا گیا۔وزیرداخلہ نے پولیس کی ہدایت دی کہ امن و امان اور جرائم پر قابو پانے کے حوالے سے زیرو ٹالیرینس کی پالیسی پر سختی سے عمل کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ اعلیٰ افسران روزانہ کی بنیاد پر جرائم کے واقعات کا جائزہ لے کر حکمت عملی ترتیب دیں اوراس کی رپورٹ پیش کریں۔ پولیس افسران اپنے متعلقہ علاقوں میں ذمہ داریوں کا واضح تعین کریں تاکہ کسی بھی واقعے کی صورت میں ذمہ داران کا تعین اور جواب طلبی ہو سکے۔پچھلے چند سالوں کی نسبت امن و امان کی صورت حال میں بہتر ی آئی ہے مگر یہ ناکافی ہے اور اس میں مزید بہتری لائی جائے ۔ جرائم کی روک تھام میں بہتری ہی کافی نہیں بلکہ وفاقی دارالحکومت کو مکمل طور پر کرائم فری بنایا جائے۔پولیس عوام کے ساتھ نرم اور مجرموں کے ساتھ سخت رویہ رکھے۔ وزیرِ داخلہ نے ٹریفک پولیس کے افسران کو وفاقی دارالحکومت میں لین ڈسپلن، ٹریفک کی روانی کو یقینی بنانے اور مانیٹرنگ کے سسٹم کو مزید بہتر بنانے کی ہدایت کی۔ اجلاس میں سیف سٹی پراجیکٹ پر پیش رفت کا بھی جائزہ لیا گیا۔ وزیرِداخلہ کی جانب سے حال میں وقتی طور پر معطل کئے گئے یورپین یونین کے ساتھ ری-ایڈمیشن معاہدے پر بھی گفتگوکی گئی اور چوہدری نثار علی خان نے وزارتِ داخلہ وزارتِ خارجہ کے ساتھ مل کر ڈی - پورٹیز کے سلسلے میں واضح حکمت عملی اور نئی ایس او پی مرتب کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ ڈی پورٹیز کو واپس قبول کرنے سے پہلے ان کی شہریت کی تصدیق کے عمل کو یقینی بنایا جائے۔ بیرون ملک پاکستانی سفارت خانے وزارتِ داخلہ کی واضح ہدایت کے بغیر کسی ڈی پورٹی کو عارضی سفری دستاویزات جاری نہ کریں۔وزیرِداخلہ نے ایف آئی اے کو ملک بھر میں ائر پورٹس پر سپیشل سیل قائم کرنے کی ہدایت کی تاکہ ڈی پورٹیز سے مطلوبہ معلومات حاصل کی جائیں اور ان معلومات کی بنیاد پر غیر قانونی طور پر لوگوں کو بیرون ملک بھیجنے میں ملوث عناصر کے خلاف مربوط اور منظم کاروائی کی جاسکے۔مزید اہم خبریں
-
قدرتی طور پر خطے کی صورت حال پر تشویش ہے‘ایرانی صدر کے استقبال کے منتظرہیں. پاکستان
-
اٹلی کے وزیر خارجہ انتونیو تاجانی کی ایران کے شہراصفہان پراسرائیلی حملے کی تصدیق
-
اسرائیل کے خلاف آپریشن نے ہماری اتھارٹی، ہمارے عوام کی فولاد جیسی قوت ارادی اور ہمارے اتحاد کو ظاہر کیا ہے .ایرانی صدر
-
پاکستان میں غیرملکی سرمایہ کاری دہشت گردوں کے نشانے پر
-
سعودی وزیر خارجہ کے دورہ اسلام آباد کا مقصد دو طرفہ اقتصادی تعاون کو بڑھانے پر بات چیت کو تیز کرنا تھا، ترجمان دفترخارجہ
-
6 سال بعد پہلی بارپاکستان میں 2023 کے دوران موبائل فون صارفین کی تعداد میں 37 لاکھ کی ریکارڈ کمی
-
صدرسے بینکنگ محتسب پاکستان سراج الدین عزیز کی ملاقات ، سالانہ رپورٹ پیش کی
-
پاکستان کا چین کے ساتھ چائے کے شعبے میں تعاون مزید بڑھانے کا فیصلہ
-
آرمی چیف سے سعودی عرب کے معاون وزیر دفاع کی ملاقات، دفاعی تعلقات پر تبادلہ خیال
-
امید ہے آئی ایم ایف کیساتھ نئے قرض پروگرام کے خدوخال مئی میں طے پا جائیں گے، وزیرخزانہ
-
وزیراعظم کی زیر صدارت اسمگلنگ کی روک تھام کے حوالے سے اعلیٰ سطحی اجلاس ، مختلف امورپر بریفنگ
-
پاکستان سے سمگلنگ کے خاتمے کا پختہ عزم رکھتا ہوں،وزیراعظم شہباز شریف
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.